حافظہ …

July 21, 2017

میں ڈاکٹر صاحب کو دیکھ کر سر کھجاتا رہا۔
ڈاکٹر صاحب مجھے چپ دیکھ کر حیران ہوتے رہے۔
آخر انھوں نے خاموشی توڑی،
’’فرمائیے، کیسے آنا ہوا؟‘‘
میں کھسیائی ہوئی ہنسی ہنسا،
’’ڈاکٹر صاحب! میں قطعی بھول چکا ہوں۔
مجھے بالکل یاد نہیں کہ کیوں آیا ہوں
اور کس مرض کا شکار ہوں۔‘‘
یہ کہہ کر میں اٹھ کھڑا ہوا۔
’’اجازت چاہتا ہوں۔‘‘
ڈاکٹر صاحب چلائے،
’’ہرگز نہیں۔
آپ اس وقت تک نہیں جا سکتے
جب تک آپ کو یاد نہ آ جائے کہ آپ کیوں آئے۔
یا مجھے یاد نہ آ جائے کہ میں کس مرض کا ڈاکٹر ہوں۔‘‘