روہنگیا مسلمانوں کی داد رسی کے لیے سکھ میدان میں آ گئے

September 13, 2017

روہنگیا کے مسلمانوں کی مدد کے لیے سکھوں نے بنگلا دیش اورمیانمار کی سرحد پر موجود پناہ گزینوں کے لیے لنگر کا اہتمام کیا ۔یہ اہتمام سکھوں کی سماجی تنظیم ’خالصا ایڈ انٹر نیشنل ‘ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا ۔

ؒخالصا ایڈانٹرنیشنل کے کارکنوں نے ناصرف یہ لنگر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کیں بلکہ روہنگیا مسلمانوں پر ہونےوالے ظلم و ستم کی بھی ویڈیو میں منظر کشی کی ۔

کارکنوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے روہنگیا مسلمانوںکی مدد کے لئے مزید منصوبے تیار کئے ہیں جن کے لئے انہیں عوامی حمایت کی ضرورت ہے ۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق خالصا ایڈانٹرنیشنل کے منیجنگ ڈائریکٹر امر پریت سنگھ کا کہنا ہے کہ سرحد پر لوگوں کا براحال ہے ،وہ بڑی مصیبت میں ہیں ، ان کے لئے بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سرحد کے قریبی علاقے تکناف سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ’ ہم 50 ہزار لوگوں کے لیے امدادی سامان لائے تھے مگر وہاں جاکر معلوم ہواکہ یہاں تو 3لاکھ سے زیادہ متاثرین موجود ہیں جو بہت پریشانی کی حالت میں رہ رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لو گ کھانے ، پینے اور سائباں کےبغیر وہاں رہ رہے ہیں اور اپنے لیے کسی پناہ گاہ کو تلاش میں ہیں ۔

امر پریت سنگھ نے مزید بتایا کہ ’ یہ لوگ اکثربھوکے سوتے ہیں ۔ ان کے بچے بغیر کپڑوں کے گھومتے ہیں اور کھانے کی تلاش میں رہتے ہیں جن کے لیے کیمپوں میں جگہ نہیں ہے۔ وہ ایسے ہیکھانے کی آس میں سڑک پر بیٹھے رہتے ہیں ۔

خالصا ایڈ نے روہنگیا متاثرین کی مدد کے لیے ایک چندہ مہم شروع کر دی ہے ۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ لوگ مل کر ان دکھی لو گوں کی مدد کریں۔(ترجمہ و تلخیص)