پلاسٹک کھانے والی فنگس پاکستان میں دریافت

September 19, 2017

کاغذ یا لکڑی کی طرح پلاسٹک گھل کر ختم نہیں ہوتا اور طویل عرصے تک موجود رہ کر ماحول کو آلودہ کرتا ہے لیکن پاکستان کے کوڑے میں ایک فنگس کا انکشاف ہوا ہے جو پلاسٹک کو چند ہفتوں میں گھلا کر ختم کر سکتی ہے۔

پوری دنیا کی فضا، پانی، سمندر اور زمین پر پلاسٹک کی موجودگی ایک زبردست چیلنج بنی ہوئی ہے اور پلاسٹک کو تلف کرنے کی کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

اسی لیے اب چینی ماہرین نے پاکستان کوڑے سے ملنے والی ایک فنگس کو تبدیل کر کے اسے پلاسٹک تلف کرنے کے قابل بنایا ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم کی ایک رپورٹ کے مطابق ’ایسپرجیلس ٹیوبنجی نسس فنگس‘ چند ہفتوں میں پلاسٹک کا کچرا ختم کر دیتی ہے اور یہ فنگس اسلام آباد کے ایک کوڑے دان سے ملی ہے ۔

چینی ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کر کے بتایا ہے کہ اطراف کا درجہ حرارت، پی ایچ کا توازن اور اگنے والے مقام اس فنگس کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ماہرین فنگس کی بہترین کارکردگی کے لیے موزوں حالات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

چینی ماہرین کے مطابق ’ایسپرجیلس ٹیوبنجی نسس‘ تجربہ گاہ میں مؤثر ثابت ہوئی ہے اور اس کی تحقیقات سائنسی جریدے اینوائرمینٹل پلوشن میں شائع ہوئی ہیں۔

ماہرین نے مزید بتایا کہ فنگس کا مرکزی حصہ مائسیلیئم پولی ایسٹر پولی یوریتھین پلاسٹک پر اپنی کالونی بناتا ہے اور پلاسٹک کی سطح پر خراشیں ڈال کر اسے ٹوٹ پھوٹ کا شکار بناتا ہے۔

اس سے قبل بھی بعض بیکٹیریا میں پلاسٹک تلف کرنے والے خواص دیکھے گئے ہیں۔ اسی برس ماہرین نے مومی سنڈی (ویکس ورم) کے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ وہ قدرتی طور پر پلاسٹک تلف کرتی ہے کیونکہ اس کی خوراک شہد کے چھتوں کا موم ہے اور وہ پلاسٹک کو بھی موم سمجھ کر کھا جاتی ہے۔

دنیا میں اس وقت پلاسٹک کے ڈھیر لگ چکے ہیں اور یہ ماحول خصوصاً سمندروں کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔

ماہرین نے تجربہ گاہ میں نوٹ کیا کہ ’ایسپرجیلس ٹیوبنجی نسس‘ کو ایک مائع میں رکھا گیا تو اس نے پلاسٹک کی ایک بڑی شیٹ کو اس حد تک تلف کر دیا کہ بعد میں اسے دستی طور پر ٹھکانے لگانا آسان ہو گیا لیکن اس عمل میں دو ماہ لگے۔ اگرچہ یہ ابتدائی نتائج ہیں لیکن اس سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ فنگس پلاسٹک کو ختم کر سکتی ہے۔