نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی

September 26, 2017

سابق وزیر اعظم نواز شریف نیب ریفرنسز میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، تاہم عدالت نے انہیں حاضری کے بعد واپس جانے کی اجازت دے دی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اس لیے واپس جانےدیا تا کہ رش کم ہواور کیس کی سماعت کی جا سکے۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے 3ریفرنسز میں وکالت نامے جمع کروا دیے۔نواز شریف نے عدالت کے روبرو وکالت نامے پر دستخط کیے۔

ن لیگ کے رہنما آصف کرمانی نے عدالت کو بتایا کہ والدہ کی تیماری داری کے باعث بچے نہیں آسکے، عدالت نےنواز شریف کومطلع کرنےکی جو ذمے داری لگائی تھی وہ پوری کردی۔مریم نواز،کیپٹن(ر)صفدر،حسن اورحسین اپنی والدہ کی تیمارداری کررہے ہیں۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہیہ وکلابتائیں گے آپ رہنے دیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب ہاؤس میںدن گیارہ بجے مشاورتی اجلاس ہوگا، جس میں ن لیگی رہنما اور وزیراعظم کے وکلاء شرکت کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نیب عدالت کی کارروائی اور مستقبل کی حکمت عملی پرغورہوگا۔

نواز شریف کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئےتھے، رینجرز اور حساس اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات تھی۔

ن لیگی رہنماؤں عابد شیر علی اور مشاہداللہ کو پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس کےاندر جانے سے روک دیا، اس دوران لیگی رہنماؤں اور پولیس کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی۔

نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس کے موجود ن لیگ کے حامی وکلاء نے زبردست نعرے بازی کی۔

وزیراعظم کی احتساب عدالت روانگی سے قبل راجا ظفر الحق، پرویز رشید، وزیر مملکت جنید انوار، وزیراعظم کےمشیر سینیٹرآصف کرمانی اوربرجیس طاہرسمیت دیگر ن لیگی رہنما پنجاب ہاؤس پہنچےاور مشاورت کی۔

دوسری جانب سابق وزیر اعظم نوازشریف کی پریس کانفرنس کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے۔آصف کرمانی نے میڈیا کو بتایا کہ نوازشریف آج سہ پہر3 بجے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کریں گے۔

نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دائر کیے گئے تین نیب ریفرنسوں پر احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، نواز شریف کی پیروی ان کے وکیل خواجہ حارث کریں گے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کے بچوں کی وکالت امجد پرویز کریں گے۔ عدالت نے نواز شریف، ان کے بچوں اور داماد محمد صفدر کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے ۔

ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس، لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق ہے، جس میں میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دوبیٹوں حسن نواز، حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔

دیگر دو ریفرنسز میں العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ شامل ہیں۔

ان دونوں ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں بیٹوں حسن اورحسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ عدالت نے تمام ملزمان کو پیش ہونے کے لیے سمن جاری کر رکھے ہیں۔

ملزمان کو پہلے 19 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا اور عدم حاضری پر نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالت نے 26 ستمبر کے لیے دوبارہ سمن جاری کیے۔