اقبالؔ نے جس قوم کو بیدار کیا تھاپھر اٹھ نہ سکے وہ، اُسے اس طرح لِٹا دوجو نقشِ کہن آئے نظر، اُس کے بجائےجو نقش نیا تم کو نظر آئے مٹا دو