یارن کی بڑھتی قیمتیں،برآمدات پر 4فیصد ڈرا بیک ختم کرنے کا مطالبہ

November 21, 2017

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین محمد جاوید بلوانی نے حکومت سےمطالبہ کیا ہے یارن کی ایکسپورٹ پر 4فیصد ڈرا بیک ختم کیا جائے نیز ڈی ٹی آر ای اسکیم کے تحت یار ن کی امپورٹ کی اجازت دی جائے،جاوید بلوانی نےمقامی منڈیوں میں کاٹن یارن کی قیمتوں میں تیزی کے ساتھ اضافے کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یارن کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور عدم دستیابی کے ویلیوایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور حالیہ مقامی منڈیوں میں دستیاب یارن جس کی قیمت ایکسپورٹ کی جانے والی یارن سے زیادہ ہے فوری کمی نہ لائی گئی تو حکومت کی ایکسپورٹ بڑھانے اور تجارتی خسارہ کم کرنے کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بار ہا تجاویز دی گئی ہیں کہ یارن پر ڈرا بیک ان ڈائریکٹ ایکسپورٹ یعنی مقامی ویلیوایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو فروخت کرنے پر دیا جائے نہ کہ ڈائریکٹ ایکسپورٹ پر ہماری مسابقتی ممالک کے ایکسپورٹرز کو۔ کیونکہ ڈائریکٹ ایکسپورٹ کی جانے والی یارن خطے میں مسابقتی ممالک خاص طورچین اور بنگلہ دیش پاکستان کی ایکسپورٹرز کی نسبت 4فیصد کم قیمت پر یارن خرید سکیں گے۔جبکہ یارن کی پاکستا ن میں ان ڈائریکٹ ایکسپورٹ یعنی مقامی مارکیٹ کو فروخت سے مقامی ایکسپورٹرز کے علاوہ مقامی نٹس، ویوینگ اور پروسیسنگ انڈسٹریز ، پیکنگ، پرنٹنگ، لیبل اور دیگر الائیڈ انڈسٹریز کو بھی فائدہ ہو گا۔بصورت دیگر یارن کی ایکسپورٹ پر 4فیصد ڈرابیک نہ دیا جائے۔مقامی مارکیٹوں میں یارن دستیاب بھی نہیں ہے اور جہاں دستیاب ہے وہ اعلیٰ معیار کی نہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسٹیچنگ یونٹس جووزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں انہیں ڈی ٹی آر ای اسکیم کے تحت یارن کی امپورٹ کی اجازت دی جائے۔