سینیٹ کمیٹی کی کم عمر بچوں سے زیادتی پر پھانسی کی سفارش

January 22, 2018

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے زینب کیس کی روشنی میں 14 سال سے کم عمر بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سرعام پھانسی دینے کی سفارش کردی ۔

سینیٹر رحمٰن ملک کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ننھی زینب کے والدین شریک ہوئے،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 364 اے میں ترمیم کی سفارش کردی ۔

دوران اجلاس ننھی زینب کےوالد محمد امین نے بتایا کہ پولیس کو اطلاع دی تو اس نے مستعدی نہ دکھائی ،بس آتی جاتی رہی ، چائے پیتی اور کینو کھاتی رہی ۔

ان کا مزید کہناتھاکہ پولیس نے ہمیں بتایا کہ زیر حراست افراد کا ننھی زینب کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ۔

زینب کی والدہ نےمطالبہ کیاکہ مجرم کوماں کی عدالت میں لایاجائے اور انہیں سرعام پھانسی دی جائے ۔

ڈی آئی جی پولیس ابوبکر اللہ بخش نے کمیٹی کوبتایا علاقے سے 692افراد کے ڈی این اے لیے گئے ہیں ، صرف 192کے رزلٹ کا انتظار باقی ہے۔

کمیٹی نے زینب اور مردان کی عاصمہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی مذمتی قرارداد کی منظوری دی ، بچوں کے ساتھ پیش آنے والے جرائم کے لیے الگ کمیشن قائم کرنے کامطالبہ بھی کیاگیا ۔

چیئرمین کمیٹی رحمٰن ملک نے سینیٹر شاہی سید کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی ، جو 4 ماہ میں ملک بھر میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والے جرائم کے عوامل اور ان کی روک تھام کے لیے سفارشات مرتب کرے گی ۔