چینی باشندوں کی سیکورٹی

February 09, 2018

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پاکستان اور اس خطے کی خوشحالی کا ضامن ہے۔خطے کا جو ملک اس منصوبے میں شامل نہیں ہورہا ثابت ہوتا ہے کہ وہ اس خطے میں خوشحالی لانے کی خواش نہیں رکھتا اور نہ اسے اپنے عوام کے معاشی مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ اس ذہنیت کے حامل افراد اور ممالک اس منصوبے کو ناکام بنانے کے در پہ ہیں۔ اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکورٹی اور تحفظ کیلئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا چوتھا اجلاس ہوا جس میں سیکورٹی سے متعلق منصوبہ بندی سے آگاہ کیا گیا۔ پاکستان جس عزم کے ساتھ اس منصوبے اور چینی باشندوں کو تحفظ فراہم کررہا ہے چینی وفد نے ان اقدامات کی تعریف کی۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینیوں کو فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کے لئے حکومت پاکستان کے مضبوط اور غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا اور چینی وفد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول آرمڈ فورسز مسلح افواج کی بھرپور شرکت سے تشکیل دیئے گئے موثر سیکورٹی پلان سے بھی آگاہ کیا۔ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دو چینی باشندوں کو قتل کیا گیا جس کی تفتیش جاری ہے جبکہ اس سے قبل بھی کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔ چینی باشندوں کا یہ قتل کسی ذاتی عناد کی بنا پر نہیں کیا گیا بلکہ اس کا مقصد ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جس کے نتیجے میں چینی مزدور جن کی تعداد دس ہزار بتائی جاتی ہے اس منصوبے پر کام کرنے پاکستان آنے سے گریز کریں۔ اس تناظر میں یہ ضروری ہے کہ حکومت چینی باشندوں کے تحفظ کے لئے بنائے گئے منصوبوں کو مزید موثر بنائے اور ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول آرمڈ فورسز اور مسلح افواج جو تحفظ فراہم کرنے میں فعال کردار ادا کررہی ہیں کے درمیان مسلسل رابطوں کا مضبوط نظام قائم کرے جبکہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس بھی تواتر سے منعقد کئے جائیں تاکہ ہمارا عزیز ترین دوست ملک چین مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہماری کاوشوں سے آگاہ رہے۔