بھارت کا اومان سےفوجی وتجارتی تعاون کا معاہدہ لمحہ فکریہ ہے،زاہدحسین

February 21, 2018

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارت کا اومان کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع دقم بندرگاہ کے ساتھ فوجی و تجارتی تعاون کا معاہدہ پاکستان کے پالیسی سازوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے،پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ بحر ہند کے شمال مشرقی کنارے پر واقع بندرگاہ دقم تک رسائی سے ہندوستان خلیج عدن کے ذریعے سے ریڈ سی تک پہنچے گا۔اس معاہدے کی رو سے نہ صرف بھارت کی کاروباری سرگرمیاں دقم پورٹ کے ذریعے تیز ہونگی بلکہ بھارتی نیوی بھی اس بندرگاہ کو لاجسٹکس سپورٹ کے لئے استعمال کریگی، انڈین نیوی کو اس معاہدے کی رو سے خشک گودی بھی میسر ہوگی جس میں انڈین نیوی کے بحری جہاز اور بیڑوں کی مرمت ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسی نوعیت کا ایک معاہدہ ہندوستان ایران کے مابین پہلے ہی موجود ہے جس کی رو سے بھارت ایران کی چابہار بندرگاہ تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ان معاہدوں کے پیش نظربھارت کے عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ بھارت اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت کے فروغ کے لئے بھی اقدامات کررہا ہے، اس کے مقابلے میں پاکستان کے پاس صرف سی پیک پراجیکٹ ہے جس کی افادیت کو عوام اور بالخصوص سرمایہ کارروز اول سے سمجھ رہے ہیں ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت اور پالیسی ساز نہ صرف سی پیک کی جلد تکمیل کی کوشش کریں اور اس گرانقدر پراجیکٹ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں بلکہ خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی و دفاعی منصوبوں پر بھی کام کریں اورپڑوسی ممالک ایران، اور افغانستان کے ساتھ ساتھ عرب ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے اقدامات کریں۔