ہم جنس پرست جوڑے کو بوسہ لینے پر ریسٹورنٹ چھوڑنا پڑ گیا

February 22, 2018

لندن( پی اے) ایک ہم جنس پرست جوڑے کو ایک ریسٹورنٹ میںمختصر سا بوسہ لینے پر ریسٹورنٹ چھوڑنا پڑ گیا۔ انہیں اس وقت باہر نکلنے پر مجبور ہونا پڑا جب مالک وہاںآکر کھڑا ہوگیا اور کہا کہ یہ ایک فیملی فرینڈلی جگہ ہے۔ سام اینڈرسن اور آنگس ریلی 12 فروری کو ممبئی اِن میں جو لیسٹر میں واقع ہے، ویلنٹائن ڈے پر کھانے کے موقع پر تحائف کا تبادلہ کررہے تھے جو ڑا سکتے میں آگیا اٹھ کھڑا ہوا اور باہر نکل گیا، مالک انداز رانا نے ان سے اس لئے بات کی کہ ایک اور گاہک پُرسکون نہیںتھا اور مالک نے معذرت کی، اوڈ بی کے 20سالہ اینڈرسن نے کہا کہ اسے بہت دکھ ہوا ہم اٹھے اور باہر نکل گئے۔ ایک ویٹرس باہر آئی اور اپنے منیجر کے روئیے پر معذرت کی جسے اس نے ہومو فوبک قرار دیا اس نے دونوں کو گلے بھی لگایا، اینڈرسن نے بتایا کہ جس بات نے انہیں ریسٹورنٹ چھوڑنے پر مجبور کیا وہ منیجر کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایک فیملی فرینڈ ریسٹورنٹ ہے یعنی ہم جنسی پرست جوڑا فیملی فرینڈلی نہیں ہوتا، انداز رانا نے کہا کہ وہ تمام گاہکوں سے برابری کی سطح پر سلوک کرتے ہیں تاہم اس وقت جوڑے سے بات کی جب ایک اور گاہک نے جو ایک بچے کے ساتھ تھا کہا کہ وہ ان کے نزدیک بیٹھ کر خود کو آرام میںمحسوس نہیںکررہے۔ منیجر نے کہا کہ وہ انہیںپوری ٹیم کی طرف سے سوری کہیں گے جس چیز نے ان کو بہت اَپ سیٹ کیا وہ جوڑے کی جانب سے سوشل میڈیا پر سٹوری شیئر کرنا تھا۔ جوڑے نے ڈی مونٹ فورٹ سٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ آنے کے بجائے سوشل میڈیا پر اپنی سٹوری شیئر کر دی، سام اینڈرسن کا کہنا ہے کہ انہوںنے اپنی سٹوری صرف اپنے دوستوںکے ساتھ شیئر کی تھی۔ ہم رسپانس سے متاثر ہوئے تاہم ہم نے کسی سے کچھ نہیںمانگا، ہم نے اس کے سوا کوئی توجہ نہیںچاہی تھی۔