خیبر پختونخوا: بڑے اسپتال بچوں کے انتہائی نگہداشت وارڈ سے محروم

February 27, 2018

خیبر پختونخوا کےبڑےاسپتالوں میں بچوں کے لئے انتہائی نگہداشت کا وارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ان بچوں کی زندگیوں کو ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔

صوبے میں 10 فیصد بچے بروقت علاج نہ ہونے سے مرجاتے ہیں ۔

خیبر پختونخوا کےسب سے بڑے طبی مرکزلیڈی ریڈنگ اسپتال میں روزانہ مختلف بیماریوں میں مبتلا 800 سے زائد بچے لائے جاتے ہیں جن میں 80 سے 100 بچوں کو داخل کیا جاتا ہے۔

انتہائی نگہداشت کے قابل بچوں کے لئے آئی سی یو نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو نجی اسپتالوں میں لے جانے پر مجبور ہیں۔

پیڈز یونٹ میں نومولود بچوں کے لئے وینٹی لیٹرز کی کمی ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفسیر ڈاکٹر مختیار زمان کا خود ماننا ہے کہ پورے صوبے میں امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹروں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اعدادوشمار کے مطابق صوبے بھر میں ہر سال مختلف امراض میں مبتلا 10فیصد بچے اسپتالوں میں سہولیات کی کمی کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔