راؤ انوار کی ایئرپورٹ فوٹیج حاصل، آئی جی سندھ نے تجزیے کیلئے وقت مانگ لیا

March 16, 2018

نقیب اللہ قتل کیس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران آئی جی سندھ نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کرتے ہوئے بتایا کہ راؤ انوار کی کراچی سے اسلام آباد جاتے ہوئے ایئر پورٹ کی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے جس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے، مزید مہلت دی جائے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب محسود قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت میں آئی جی سندھ سمیت مختلف افسران سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ راؤ انوار سے متعلق فوٹیجز مل چکی ہیں جن کے جائزے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ آئی جی سندھ کے مطابق یہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اسلام آباد اور کراچی ائیر پورٹ سے حاصل کی گئی ہیں۔

آئی جی سند کا کہنا تھا کہ ‏‏جو وڈیوز ہمارے پاس ہیں وہ واضح نہیں، مزید وڈیوز درکار ہیں، آئی جی سندھ نے کہا کہ ‏راؤانوار جو بھی کر رہے ہیں، غلط کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں اے ڈی خواجہ نے کہا کہ ‏راؤ انوار کے بیرون ملک جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ ‏راؤ انوار کو اب عدالت میں پیش ہو جانا چاہیے۔

اے ڈی خواجہ نے سپریم کورٹ سے کہا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید مہلت دی جائے۔ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ آپ کو کتنی مہلت دی جائے۔ اس پر اے ڈی خواجہ نے کہا کہ دو تین روز میں پیش رفت ہوجائے گی۔

اس کے بعد چیف جسٹس نے رپورٹ پیر تک اسلام آباد میں جمع کرانے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ ایئر پورٹ سیکورٹی فورس کی جانب سے عدالت میں کون آیا ہے؟ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ اے ایس ایف کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا ۔

چیف جسٹس نے نقیب اللہ قتل ازخودنوٹس کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی، اگلی سماعت اسلام آباد میں ہوگی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کے سلسلے میں وہ ناکام نہیں ہوئے۔ اس سلسلے میں بہت جلد پیش رفت ہوگی۔