دانتوں اور مسوڑوں کی دیکھ بھال

March 22, 2018

قدرت نے ہمیں مضبوط دانتوں کا ایک ہی جوڑا عطا کیا ہے۔ بلاشبہ اگر آپ مناسب طریقے سے ان کی دیکھ بھال کریں گے تو ان سے ساری زندگی فائدہ اُٹھائیں گے۔ اس کے برعکس اگر آپ نے ان کی طرف سے بے پروائی برتی تو ساری زندگی پریشان رہیں گے اور دانتوں کے علاج پر بھاری رقم بھی خرچ ہوگی۔

دانتوں کی حفاظت میں سب سے اہم بات ہے کہ آپ ان سوراخوں یا گڑھوں کا خاص خیال رکھیں جو دانتوں کی اوپری سخت سطح سے بنتے ہوئے نچلی ملائم سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔ دانتوں میں گڑھے یا سوراخ پڑنے کا سبب وہ نقصان دہ جراثیم ہوتے ہیں۔

دانتوں کی حفاظت میں سب سے اہم بات ہے کہ آپ ان سوراخوں یا گڑھوں کا خاص خیال رکھیں جو دانتوں کی اوپری سخت سطح سے بنتے ہوئے نچلی ملائم سطح تک پہنچ جاتے ہیں۔

دانتوں میں گڑھے یا سوراخ پڑنے کا سبب وہ نقصان دہ جراثیم ہوتے ہیں جو آپ کے منھ میں رہتے ہیں۔ انفرادی طور پر یہ جراثیم آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے۔ البتہ جب وہ اجتماعی طور پر آپ کے دانتوں کے گرد گھومتے ہیں تو ان پر چپکنے والے میل کی تہہ جمادیتے ہیں۔ اس تہہ کو پلاک (PLAQUE) کہتے ہیں۔ اس پلاک میں جراثیم پرورش پانے لگتے ہیں۔

جب آپ کوئی غذا کھاتے ہیں تو اس غذا میں ملی ہوئی شکر پلاک ایسے تیزاب آپ کے دانتوں کے اندورنی حصے تک پہنچ جاتا ہے۔

پنیر سے دانتوں کی حفاظت

زیادہ تر سخت پنیر(CHEESE) میں ایک ایسا خامرہ(ENZYME) ہوتا ہے جو دانتوں کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اگر آپ سخت پنیر کے دو ٹکڑے روز کھائیں تو جراثیم سے اپنے مسوڑوں اور دانتوں کی حفاظت کر سکیں گے۔

کچی سبزیاں

کچے پھل اور سبزیاں بھی دانتوں کے لئے مفید ہوتی ہیں کیوں کہ قدرتی طور پر ان سے ایسا مادہ نکلتا ہے جو دانتوں کی صفائی کر دیتا ہے۔ ان میں ایسے خامرہ ہوتے ہیں جو دانتوں کو نقصان پہنچانے والے جراثیم سے پاک کر دیتے ہیں۔ شاخِ گوبھی (بروکولی) بھی اس سلسلے میں بے حد مفید ہے اس کے علاوہ گہری سبز رنگت کا پالک بھی فائدہ دیتا ہے۔ اس لئے کہ اس میں کیلسیئم کثرت سے پایا جاتا ہے جو دانتوں کو مضبوط رکھتا ہے۔

پلاک کی روک تھام

پلاک سے نجات حاصل کرنے کے لئے طویل علاج اور زیادہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ سب سے اہم روک تھام یہی ہے کہ اسے بننے ہی نہ دیا جائے۔ اس کا سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ چاکلیٹ، مٹھائی اور شکر سے بنی ہوئی چیزیں کم سے کم کھائیں اگر کھائیں بھی تو دوسری غذاوں کے ساتھ شکر کی کوئی چیز کھانے کے بعد برش سے دانتوں کی صفائی اچھی طرح سے کریں تاکہ شکر دانتوں میں نہ جمنے پائے۔

ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ کا بہتر استعمال

دانتوں کی حفاظت کے لیے آپ کا سب سے بڑا ہتھیار ٹوتھ برش اور فلورائڈ کا ٹوتھ پیسٹ ہے۔ اپنے برش سے دانتوں کو صاف کرتے وقت اوپر سے نیچے رگڑیے اور دائرے میں بھی گھمائیے۔ دانتوں کے علاوہ اپنی زبان پر بھی برش کیجئے اس لیے کہ پلاک کے جراثیم وہاں بھی ہوتے ہیں۔ٹوتھ برش طویل عرصے تک استعمال نہ کریں۔

اسے جلدی جلدی تبدیل کریں ۔ یہ تبدیلی تین یا چار ماہ کے عرصے میں ہونی چاہیے۔ برش خریدتے وقت یہ دھیان رکھیں کہ وہ ملائم ہو اور اس کا ہینڈل ایسا ہو کہ برش منہ میں ہر طرف پہنچ سکے۔اگر آپ کے دانتوں کی کوئی بڑی بیماری لاحق ہو جائے تو دانتوں کے امراض کے ماہر سے ضرورمشورہ کیجئے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھار دانتوں کو مشین سے بھی صاف کرایئے۔ پلاک جم جانے کی صورت میں مشین سے صفائی ضروری ہے جو دندان سازہی کر سکتا ہے۔

دانتوں اور مسوڑوں کا درد ایک صحت مند انسان کو بھی مشکل میں ڈال دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق چند گھریلو نسخے ایسے موجود ہیں جن کی مدد سے اس درد کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

مسوڑوں کی تکلیف میں مفید مشورے

مسوڑوں میں جلن، درد،سوجن یا خون نکلنے کی شکایت وٹامن کی کمی، ہارمونز میں تبدیلی، ذیابیطس اور سکروی امراض کے باعث پیدا ہوتی ہے۔

1۔ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچ نمک حل کریں ایک گھونٹ کی مقدار کے برابر پانی تیس سیکنڈ تک منہ میں رکھیں اسکے بعد قلی کر لیں اس عمل کو دن میں کم سے کم دو بار دوہرانے سے آپ مسوڑوں کی سوزش اور دیگر انفکیشنز سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

2۔ٹی بیگ میں موجود ٹینک ایسڈ فوری آرام کے لئے نہایت سود مند ہے استعمال شدہ ٹی بیگ کو ٹھنڈا کر کے مسوڑوں کے متاثرہ حصے پر پانچ منٹ تک رکھا رہنے دیں درد ختم ہو جائے گا۔

3۔شہد میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹریل صلاحیت موجود ہوتی ہے برش کرنے کے بعد شہد کو متاثرہ حصے پر لگا کر ہلکی سی مالش کرنے سے انفیکشن ختم ہو جاتا ہے۔

4۔اگر آپکو مسوڑوں میں درد سوزش یا انفیکشن کی شکایت ہے تو ایسی غذاؤں کا استعمال بڑھا دیں جن میں وٹامن سی اور وٹامن ڈی کی کثیر مقدار موجود ہو۔

دانت کا درد ایسی چیز ہے جو انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے اور اسے برداشت کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اکثر اوقات یہ درد اس وقت اٹھتا ہے جب انسان کا ڈاکٹر تک پہنچنا بھی مشکل ہوتا ہے۔

دانت کا درد ایسی چیز ہے جو انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے اور اسے برداشت کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ اکثر اوقات یہ درد اس وقت اٹھتا ہے جب انسان کا ڈاکٹر تک پہنچنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ ایسے میں چند گھریول نسخے آپ کودرد سے چھٹکارا دلوا سکتے ہیں۔ ان نسخوں پر عمل کرنے سے آپ کی تکلیف وقتی طور پر درد ہو جائے گی، اس کے بعد آپ آرام سے ڈاکٹر سے رجوع کر سکتے ہیں۔

براؤٴن کا غذ

ایک چھوٹے سے براوٴن کاغذ کو سرکہ میں ڈبوک کر اس پر کالی مرچیں چھڑک لیں۔ اب یہ کاغذ گال پر لگائیں۔ کاغذ سے پیدا ہونے والی گرمائش آپ کے دانتوں کی تکالیف میں آرام کا باعث بنے گی۔

نمک ملا پانی

نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ نمک ملا کر اس پانی کی کُلیاں کیجیے۔ پانی کو 30 سیکنڈ تک منہ میں اچھی طرح ہلانا ہے اور پھر کُلی کر لیں۔ یہ عمل اس وقت تک کریں جب تک آپ کو دانت کے درد میں کمی محسوس نہ ہو جائے۔

لونگ کا تیل

لونگ کو متعدد بیماریوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔دانتو کے درد کے بچاوٴ کے لیے بھی لونگ فائدہ مند ہے۔ لونگ کے تیل کے دو قطرے روئی میں لگا کر روئی کو متاثرہ دانت پر لگا کر چھوڑ دیں۔ کچھ وقت میں دانت کے دردسے چھٹکارا حاصل ہو جائے گا۔