نظم: خواجہ غریب نوازؒ

March 24, 2018

ریاض ندیم نیازی

یہ میری جان کا ،مَن کا نگر،غریب نوازؒ

بہت عظیم ہے یہ سنگِ در،غریب نوازؒ

کھڑا ہوں جھولی پسارے میں آپؒ کے درپر

کرم کی مجھ پہ بھی ڈالیں نظر،غریب نوازؒ

مُجھے تو گردشِ دوراں نے گھیر رکھا ہے

نگاہِ لطف سے لیجے خبر،غریب نوازؒ

سجائے ہیں یہ دروبام آپؒ کی خاطر

مہک سے اپنی بسادیں یہ گھر،غریب نوازؒ

کبھی تو حاضری اجمیر میں مِری ہوگی

کبھی تو بخت میں ہوگی سحر،غریب نوازؒ

میں جب سے تیری محبت کے گیت گاتا ہوں

نکھر گیا ہے یہ میرا ہنر،غریب نوازؒ

ندیم، خوش ہے کہ یہ آپؒ کی عنایت ہے

سخن میں اِس کے ہے جتنا اثر، غریب نوازؒ