اسلامک لرننگ کے بعد سب سے اہم شعبہ اسلامک بینک،اظہر عابدی

April 19, 2018

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘ میں کیریئر کونسلنگ کے حوالے سے اظہر حسین عابدی کا کہنا تھا کہ اسلامک لرننگ کے بعد سب سے اہم شعبہ اسلامک بینک ہے ،عظمیٰ بخاری رہنما ن لیگ نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ انکی پوری پارٹی کھڑی ہے ،ساری پابندیاں پنجاب میں لگائی جارہی ہیں۔جیو مارننگ شو ”جیو پاکستان “ کی دلچسپیوں نے جہاں ناظرین کو اس پروگرام کے انتظار پر مجبو رکردیا ہے وہیں کیریئر کونسلنگ کے حوالے سے مفید ترین مشورے سیکڑوں طالب علموں کو بروقت کیریئر کے انتخاب میں مدد فرار کرچکے ہیں ۔ کیریئر کونسلنگ میں اظہر حسین عابدی بدستور ٹاپ پر ہیں او ران کے مفید مشوروں سے سیکڑوں طالب علم اپنی زندگی کی راہیں روشن کرچکے ہیں ۔ اسلامک لرننگ کے حوالے سے انہوں نے اپنے بیش بہا معلومات کو ناظرین سے شیئر کیا اور بتایا کہ اس کے چار سے پانچ ہی ریکگنائزڈ سینٹر ہیں کراچی یونیورسٹی ، راولپنڈی اسلامک ریسرچ سینٹر ، قائداعظم اسلامک یونیورسٹی ،پنجاب یونیورسٹی میں بھی پڑھایا جارہا ہے اسلامک لرننگ کے بعد جو سب سے اہم شعبہ ہے وہ اسلامک بینک ہے اس کے علاوہ آپ بطور ٹرانسلیٹر بھی کام کرسکتے ہیں اس میں بطور جرنلسٹ بھی کام کرسکتے ہیں جبکہ بطور ریسرچر بھی بہترین کام کرسکتے ہیں جو ہماری اسلامک کونسل ہے جہاں اسلامک لاز کو ریفریم کیا جاتا ہے پالیسز بنائی جاتی ہیں یہاں پر آپ کو گورنمنٹ اداروں میں بھی کام مل سکتا ہے ۔ آٹزم میں مبتلا بچوں کو پڑھانے کے لئے کوئی مخصوص ڈگری یا کورسز ہیں کے سوال پر سید اظہر حسین عابدی کا کہنا تھا کہ اٹزم میں مبتلا بچوں کو پڑھانے کے لئے مخصوص ڈگری کی ضرورت نہیں ۔ وہ لوگ جو سائیکالوجی میں ڈگری لیتے ہیں ان کو بھی اگر ٹریننگ دی جائے تو وہ بھی بڑے کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ پاکستان کا سیاسی منظر نامہ ہر روز بدل رہا ہے ، الیکشن قریب آتے جارہے ہیں ، نگراں وزیراعظم کے لئے بھی نام سامنے آرہے ہیں لیکن کیا اپوزیشن اور حکومت میں اتفاق ہوپائے گا ۔ نگراں حکومت کے قیام پر اپوزیشن میں پھوٹ پڑگئی ہے ، پیپلز پارٹی پی ٹی آئی سے ناخوش نظر آرہی ہے ایسی صورت میں حکومت سے بات کی گنجائش نظر نہیں آتی ، اس بار بھی شاید بال الیکشن کمیشن کے کورٹ میں جاتی نظر آرہی ہے ۔ صورتحال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اب نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتیں ایک دوسرے سے بات چیت کے موڈ میں نظر نہیں آرہی ہیں تاہم دونوں میزبانوں کا اپنا تجزیہ تھا کہ نگراں وزیراعظم کے لئے سابق گورنر اسٹیٹ بینک عشرت حسین کے نام پر اتفاق ہوتا نظر آرہا ہے کیونکہ پی ٹی آئی اور پی پی پی میں اس پر اتفاق ہے جبکہ حکومت کو بھی خبریں یہ ہیں کہ اس پر منالیا گیا ہے ۔ رہنما پیپلز پارٹی چوہدری منظوراحمدکا کہنا تھا کہ نام دینا اپوزیشن و حکومتی جماعت کا حق ہے لیکن اس کوا سطرح سے عوامی طور پر مشتہر نہیں کیا جانا چاہئے تھا ، مشاورت زیادہ بہتر ہوتی لیکن پی ٹی آئی نے اکیلے ہی تین نام دیدیئے ۔ جن پر اتفاق ہوسکتا ہے یا نہیں یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا کیونکہ ہمیں دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی نام آنا باقی ہیں ، اتفاق ہو بھی سکتا ہے نہیں بھی ہوسکتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں متفق نہ ہوسکیں تو فیصلہ الیکشن کمیشن میں نہیں جائے گا بلکہ اس سے پہلے ایک پارلیمانی کمیٹی ہے جہاں فیصلہ جائے گا جہاں 6 اپوزیشن اور 6 حکومتی ممبرز ہیں جو فیصلہ کریں گے لیکن اگروہ بھی ناکام ہوگئے تو پھر وہ فیصلہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا ۔ بہتر ہوگا کہ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کسی نتیجے پر پہنچ جائیں ۔ شہباز شریف کے لئے چیلنجز کم ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں ان پر نیب کے کیسز ہیں اور ساتھ ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سماعتیں بھی ہیں نواز شریف سے زیادہ نیب کی نظریں شہباز شریف پر جمی ہوئی ہیں ۔ اور ان کے لئے ایک سے بڑھ کر ایک قانونی چیلنج کھڑا ہوتا جارہا ہے ۔عظمیٰ بخاری رہنما ن لیگ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتی کہ کسی بھی کیس کو قانونی چیلنج کہا جاسکتا ہے جب آپ کا دامن صاف ہو تاہم یہ سچ َضرور ہے کہ ہم پر آج کل مہربانیاں زیادہ ہیں جہاں پر بھی ہماری آزمائش ہوگی ہم اس پر ثابت قدم رہیں گے ۔ شہباز شریف کے ساتھ ان کی پوری پارٹی کھڑی ہے ۔