مظلوم……

April 26, 2018

وہ مظلوم لڑکی شاپنگ مال میں بینچ پر اداس بیٹھی تھی۔
صورت پر مردنی چھائی تھی۔
آنکھیں بے رونق تھیں۔
ہونٹوں پر کپکپاہٹ تھی۔
میں اس کے برابر میں جا کر بیٹھ گیا۔
’’شاید تمہیں بھوک لگی ہے؟‘‘
میں نے ہم دردی سے پوچھا۔
اس نے حیران ہو کر مجھے دیکھا۔
پھر نفی میں سر ہلایا۔
میں الجھن میں پڑ گیا۔ پھر دریافت کیا،
’’کیا طبیعت خراب ہے؟
یا پیسے کہیں گرا بیٹھی ہو؟
یا گھر والوں سے خفا ہو؟
یا محبت میں ناکامی ہوئی ہے؟‘‘
لڑکی نے آنکھوں میں آنسو بھر کے کہا،
’’انکل! وائی فائی نہیں چل رہا۔‘‘
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)