شعبہ صحت :دواہم فیصلے

May 05, 2018

وفاقی کابینہ نے جمعرات کے روز اپنے اجلاس میں پاکستان تھراپی کونسل اور پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز اینڈ پیرا میڈیکس کونسل کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے اس سے متعلق قانون سازی کا مسودہ کابینہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ فیصلے کی رو سے اب یہ دونوں شعبے بھی پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اور فارمیسی کونسل کی طرح وفاقی وزارت صحت کی ماتحت کونسلز کے طور پر کام کریں گے۔ وطن عزیز میں دنیا کے ترقیاتی ملکوں کی طرح فزیو تھراپی کے شعبے نے تیزی سے میڈیکل سائنسز میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ امریکن بورڈ آف فزیکل تھراپی کے ماہرین کے مطابق آرتھوپیڈک، نیورولوجی، کارڈیو پلمنری، اسپورٹس فزیو تھراپی، پیڈیا ٹرک فزیو تھراپی سمیت دیگر بیماریوں میں فزیو تھراپی کے ذریعے علاج معالجہ میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں اس وقت سرکاری اور پرائیویٹ دونوں سطحوں پر 60 سے زیادہ میڈیکل کالج اور یونیورسٹیاں ڈی پی ٹی (ڈاکٹر آف فزیو تھراپی) پروگرام کرا رہی ہیں جن میں بیچلر، پوسٹ گریجویٹ، ایم فل اور پی ایچ ڈی شامل ہیں۔ ان کے فارغ التحصیل ماہرین سرکاری و نجی اسپتالوں کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالجوں سے وابستہ ہیں، فزیو تھراپی کونسل اس ضمن میں مریضوں، طلبہ، اس شعبے سے وابستہ ماہرین، طبی عملہ، تحقیق کاروں، میڈیکل کالجوں میں داخلوں، اسپتالوں اور کلینکس، خصوصاً معالجین کو لائسنس کے اجرا اور ضابطہ کار طے کرنے کے معاملات میں اپنی ذمہ داریاں پورے کرے گی۔ وفاقی حکومت کے اس اہم فیصلے سے خصوصاً طلبہ اور والدین نے سکھ کا سانس لیا ہے اسی طرح الائیڈ اینڈ پروفیشنلز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی ان کی کونسل کے ماتحت کر دینے سے میڈیکل سے وابستہ ہر شعبے میں شفافیت یقینی بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ مسیحائی کا شعبہ اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ حکومت کو جلد از جلد اس ضمن میں قانون سازی کے دیگر امور طے کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونا چاہئے۔