12سے زائد فرقہ وارانہ تنظیموں کو الیکشن 2018 میں حصہ لینےسے روکا جائے گا

May 20, 2018

کراچی(رپورٹ / جاوید رشید) الیکشن 2018 کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ 12سے زائد فرقہ وارانہ تنظیموں کے سربراہان اور ان کی تنظیموں کے ارکان کو کسی بھی پلیٹ فارم سے الیکشن 2018 میں حصہ لینےسے روکا جائے گا۔ملک کے حساس اداروں نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آگاہ کیاہے۔کہا جارہا ہے کہ حالیہ دنوں میں اسلام آباد کی ایک عدالت نے سپاہ صحابہ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی کو الیکشن 2018 کے لئے نا اہل قرار دے دیا ہے۔مولا نا لدھیانوی(سربراہ اہلسنت والجماعت )فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 2018ء کے انتخابات کے لیے نااہل قرار پائے ہیں۔ذرائع کے مطابق ،ن لیگ کی خاتون رہنما راشدہ یعقوب شیخ نے محمد احمد لدھیانوی کے فرقہ وارانہ اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی چنانچہ اس درخواست کی روشنی میں سربراہ سپاہ صحابہ کی مذمت کی گئی اور اسے 2018ء کے انتخابات کے لیے نااہل قراردیا گیا۔ عدالت میں دائر درخواست کے مطابق محمد احمد لدھیانوی نے اپنی انتخابی سرگرمیوں کےسلسلے میں متعدد جلسے کئے نیز اہل تشیع کے خلاف ریلیاں نکلوائیں اور داعشی دہشت گردوں کو پاکستان میں دعوت دی لہٰذا مذکورہ عدالت کی طرف سے ان پر انتخابات لڑنے پرپابند ی لگادی گئی۔کہا جارہا ہے کہ چاروں صوبوں میں اس حوالے سے کام ہو رہا ہے تاکہ لسانی اور فرقہ وارانہ گروپس کو الیکشن2018سے باہر رکھا جائے۔