1580مریضوں کیلئے ایک بیڈ،957افرادکیلئے صرف 1ڈاکٹردستیاب

May 21, 2018

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) صحت کا شعبہ انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے، 1580 مریضوں کیلئے صرف ایک بیڈ جبکہ 957 افراد کیلئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے،صوبے میں صرف 30سے33فیصد تک آبادی کو ہیلتھ کوریج دی جارہی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں1580 مریضوں کیلئے صرف ایک بیڈ جبکہ 957 افراد کیلئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے پاکستان میں 1211 اسپتال5508 بنیادی مراکز صحت 676 دیہی مراکز صحت ہیں جبکہ ڈاکٹرز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 8007، ایک لاکھ 3 ہزار 777 نرسیں اور صرف 20 ہزار 463 دانتوں کے ڈاکٹرز ہیں مگربلوچستان میں حقیقتاً ایسا نہیں ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبےمیں کم ازکم چھ اضلاع ایسے ہیں جہاں سرے سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال ہی قائم نہیں جبکہ 10سےزائد اضلاع ایسے ہیں جہاں اسپتال تو ہیں مگر وہاں میڈیکل اسپیشلسٹس ہی تعینات نہیں کئے گئے،جہاں ہیں،وہاں ان کی حاضری طبی سہولیات اورادویات کامسئلہ ہے ۔ دور دراز علاقوں سے لوگوں کوکوئٹہ یا دوسرے بڑے شہروں کارخ کرناپڑتاہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو ان کے اپنے علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم ہونی چاہئیں،اگر انہیں اپنے علاقے میں علاج کی سہولت ہوتی تو کبھی اس مقصد کےلئے کوئٹہ نہ آتے،حکومت کو چاہئے کہ اس طرح کےاسپتال تمام علاقوں میں قائم کرےتاکہ دوردراز علاقوں سے لوگوں کو علاج کےلئے کوئٹہ نہ آناپڑے، وہاں سہولیات کابہت فقدان ہے۔ کوئٹہ میں بھی مسائل ہیں،تشخیص ہوجاتی ہے تو سرکاری اسپتالوں میں ادویات دستیاب نہیں۔ صوبے میں صرف 30سے33فیصدتک آبادی کو ہیلتھ کوریج دی جارہی ہے۔