سر رہ گزر

June 05, 2018

دونوں طرف سے گولے برابر برس رہے
بھارتی فوج کی ایل او سی پر پھر گولہ باری، 2خواتین شہید، 24زخمی، رینجرز کا منہ توڑ جواب، افغانستان سے پختونخوا اور بلوچستان کی سرحدی چیک پوسٹوں پر حملے۔ زمین افغانستان کی گولے کسی اور کے، بھارت کی زمین بھی اپنی گولے بھی اپنے، جمع تفریق کرکے معلوم ہوتا ہے کہ ہم سے بھارت اور امریکہ آمادہـ جنگ ہیں۔ افغان کٹھ پتلی ، بری طرح استعمال ہورہی ہے۔ یہ بھی سازش کہ پاک فوج کو اندرونی امن قائم کرنے میں مصروف کر رکھا ہے۔ ابھی ایک اور جنگ بھی شروع ہونے کو ہے، اسے آبی جنگ کہتے ہیں، اگر ہمارے ہاں آئندہ انتخابات میں کوئی مضبوط قیادت سامنے نہ آئی تو ہم سب کچھ رکھتے ہوئے پیاسے مرسکتے ہیں۔’’ دریائوں کے دل جس سے دہل جائیں وہ طوفان‘‘ اپنے دریائوں کی حفاظت نہیں کرپارہا، سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو ہمارے پاس پانچ خشک دریا ہوں گے اور ہم ان میں ہائوسنگ اسکیمیں بنارہے ہوں گے، کیونکہ بھارت سارے دریا ڈیموں میں بدل دے گا اور ہمیں مردوں میں۔ زندگی پانی سے ہے، موت کسی قوم کی ڈی ہائیڈریشن کو کہتے ہیں، اصل موت انفرادی نہیں اجتماعی ہوتی ہے، جس کا بندوبست بھارت نے تقریباً مکمل کرلیا ہے۔ امریکہ افغانستان میں اس غرض سے بیٹھا ہوا ہے جو بھارتی ایجنڈے کا حصہ تب سے ہے جب سے پاکستان وجود میں آیا، ہم اپنی فوج کو اندر کے محاذوں پر مصروف رکھ کر کمزور کررہے ہیں اور ہم گونگے سفارتکار بھی ہیں، یہ انتخابات ہماری سلامتی کے ضامن ہوسکتے ہیں یا اسکے لئے خطرہ یہ ہر ووٹر کو ذہن میں رکھنا ہے، اگر تگڑی اور قوت گویائی کی حامل حکومت آئی تو ہماری استعداد حیات برقرار رہے گی، ورنہ غفلت کے خنجر سے خودکشی کریں گے، الغرض؎
دونوں طرف سے گولے برابر برس رہے
ادھر ہم ہیں عقل کو برابر ترس رہے
٭٭ ٭ ٭ ٭
کلمہ پڑھتے ہیں ہم چھائوں میں مقدموں کی
یہ ن لیگ کا حوصلہ ہے کہ اس کے خلاف مقدمات حشرات الارض کی طرح نکل آئے ہیں، مگر وہ ووٹ کو عزت دو کا کلمہ پڑھتے ہوئے اپنے حق میں رائے عامہ کو ہموار کررہی ہے۔ شریف فیملی کا پورا جسم پھوڑوں سے بھرگیا ہے، ایک طرف حساب دے رہے ہیں دوسری جانب کتاب، وہی متنازع کتاب جس میں ہیر نے کھیڑوں کا رول پلے کیا ہے، 70سال سے اس ملک میں عدلیہ کی موجودگی میں جو مقدمات دبے رہے وہ موجودہ عدلیہ کے دور میں کھل گئے۔ اب ہم صدقے جائیں اگلی کے کہ پچھلی کے، وچلی تو سرے سے موجود ہی نہیں، یہ بھی ن لیگ کے لئے اچھا شگون نہیں، تمام میدان انتخابات میں اترنے والوں کی نذر چند پنجابی اشعار سلیم اظہرؔ کے
قطرہ قطرہ بھرنا پیندا
عشق سمندر کرنا پیندا
آساں والی بیڑی نوں وی
ہنجواں اتے ترنا پیندا
جو محبوب دی منشا ہووے
اسدی خاطر کرنا پیندا
آپ نوں بھل کے سجناں دا ہی
ہر دم حقہ بھرنا پیندا
دل وچ میل نا آئے کدرے
گل گل اتے ڈرنا پیندا
کسی بھی سیاسی پارٹی کا نظریہ تگڑا ہو اس کے تھوڑے مگر سچے کارکن موجود ہوں اور قیادت کہیں بھی ہو اپنا وجود برقرار کھتی ہے، پھلتی بھی ہے پھولتی بھی ہے مگر قیادت ہی سریرآرائے اقتدار رہنے کی خواہشمند ہو تو ایسی جماعت کی سیاست، رخصت ہوجاتی ہے۔
٭٭ ٭ ٭ ٭
(بھٹکے ہوئے آہوان پاکستان
٭...معروف گلوکار سلمان، ریحام اور ن لیگ نے عمران پر تنقید کے لئے10کروڑ کی پیشکش کی۔
اگر ثبوت ہیں تو عدل کے در پر دستک دیں، صرف لال ٹوپی پہن لینے سے کام نہیں چلے گا۔
٭...حمزہ شہباز کے آج وطن لوٹنے کا امکان، انہوں نے کہا ہے من گھڑت مقدمے کا سامنا کروں گا۔
سارے مقدمے اگر من گھڑت ہیں تو یہ عدالتوں پر اتنا خرچہ کیوں؟
٭...مریم نواز کا اپنے والد کے آبائی حلقے سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ۔
بیٹی ہو تو ایسی کہ
خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں
٭...ٹرمپ پہلی مرتبہ مسلم برادری کے لئے افطاری کا اہتمام کریں گے۔
ٹرمپ کا یہ پہلا نیک جمپ ہے ماشاء اللہ جزاک اللہ۔
٭...رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوا چاہتا ہے، اب بھی موقع ہے کہ بھٹکے ہوئے آہوان پاکستان سوئے حرم چل پڑیں۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)