سنگِ تراش

June 06, 2018

شاعر: مختار ملک

مترجم: ایاز گل

سنگ تراش کے

بنا مُورت

بوڑھے سنگ تراش!

اُس کی خاطر

بنیں گے مندر

قرس لگیں گے

سنکھ بجیں گے

صبح سویرے اس کے آگے

کپکپاتے لوگ جھکیں گے

آزادی کے قاتل بوڑھے!

چند سکوں کے بدلے میں،

بیچ رہے ہو

لوگوں کی آزادی کیوں؟؟

سنگ تراش کے بنا مُورت

بوڑھے سنگ تراش