آندھی اوربارش کے نقصانات

June 07, 2018

بحیرہ عرب سے115کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اٹھنے والی طوفانی ہواؤں کے سبب منگل کی شام پاکستان اورآزادکشمیر کے مختلف مقامات پرتیزآندھی،موسلادھاربارش اورژالہ باری نے گرمی کازور توڑکر شہریوں کو ایک دن کے سکون کاموقع توفراہم کیامگر دکانوں اورمکانات کی چھتیں اوردیواریں گرنے اورٹریفک کے حادثات میں24افراد جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔تیز آندھی اورطوفانی بارش نے پنجاب بالائی سندھ،بالائی خیبرپختونخوا اورآزادکشمیر کے کئی علاقوں کو متاثر کیا۔درجنوںمقامات پردرخت جڑوں سے اکھڑ گئےاورسائن بورڈ گرگئے۔نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا۔آزادکشمیر میں سوسے زائد مکانات اوردکانیں گرگئیں۔روشنی کم ہونے سے کئی جگہوں پرٹریفک بھی متاثر ہوئی گاڑیاں ایک دوسری سے ٹکر اگئیں جس سے جانی نقصانات بھی ہوئے۔بتایا گیا ہے کہ پری مون سون سیزن وسط جون سے شروع ہونے کاامکان ہے اوراگلے دوماہ میں بارشوں کے تین سلسلے آنے والے ہیں۔محکمہ موسمیات کی پیشگوئی ہے کہ جولائی میں بارشیں معمول سے زیادہ ہوں گی۔افسوسناک امر یہ ہے کہ ہرسال بارشوں سے عوام کوجانی و مالی نقصانات اٹھانا پڑتے ہیں مگر حکومت کے متعلقہ ادارے ان پرقابو پانے کےلئے پیشگی منصوبہ بندی نہیں کرتے۔پانی کی گرتی ہوئی سطح کے پیش نظر بارشیں بہت بڑی نعمت خداوندی ہیں لیکن پانی ذخیرہ کرنے کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے بارشوں کازیادہ ترپانی ضائع ہوجاتا ہے اورناقص حفاظتی اقدامات کی بدولت اکثر مقامات پریہ نعمت خصوصاً غریب آبادیوں کیلئے زحمت بن جاتی ہے۔اس مرتبہ عام انتخابات بھی اسی موسم میں ہورہے ہیں جن کی وجہ سے سیاسی اجتماعات میں شرکت کےلئے لوگوں کی نقل و حرکت معمول سے کہیں زیادہ ہوگی۔متعلقہ اداروں کو چاہئے کہ ہمہ وقت چوکس رہیں خصوصاً نشیبی علاقوں میں لوگوں کو جانی ومالی نقصانات سے بچانے کیلئے نالوں کی صفائی اوردوسری حفاظتی تدابیر پرخصوصی توجہ دیں۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998