نون لیگی دور حکومت ۔498 ارب مالیت 2813 کلومیٹر شاہراہیں تعمیر کی گئیں

June 19, 2018

اسلام آباد (حنیف خالد) نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مسلم لیگی نون کے پانچ سالہ دور کے دوران موٹرویز اور قومی شاہرات کے مجموعی طور پر 35 منصوبے مکمل کئے، جن کی مالیت 498 ارب روپے ہے، ان منصوبوں کی مجموعی لمبائی 2813 کلومیٹر ہے۔ ان منصوبوں کی پلاننگ کے دوران چھوٹے صوبوں میں سڑکوں کی تعمیر کی طرف خصوصی توجہ مبذول کی گئی اور خاص طور پر بلوچستان میں ایک ہزار کلومیٹر شاہراہوں کا نیٹ ورک کا اضافہ کیا گیا۔ ان منصوبوں میں قلات۔کوئٹہ۔چمن شاہراہ،193 کلومیٹر گوادر۔تربت۔ہوشاب شاہراہ،449 کلومیٹر طویل ہوشاب۔پنجگور۔ناگ۔بسیمہ شاہراہ،57 کلومیٹر خضدار۔شہداد کوٹ اور کولپور بائی پاس کے منصوبے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اسی طرح چین ۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اہم سیکشنز بھی مکمل کئے گئے، جن میں 335 کلومیٹر طویل خنجراب۔رائے کوٹ سیکشن، ہزارہ موٹروے، کراچی۔حیدرآباد موٹروے (M-9) ،56 کلومیٹر خانیوال۔ملتان موٹروے،58 کلومیٹر فیصل آباد۔گوجرہ موٹروے، گوجرہ۔ٹوبہ ٹیک سنگھ موٹروے اور ملتان۔ شجاع آباد موٹروے خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ صوبہ سرحد میں 47 کلومیٹر طویل ہزارہ موٹروے کے برہان۔ شاہ مقصود انٹرچینج سیکشن کا افتتاح کیا گیا، یہ خیبرپختونخوا میں موٹروے کی تعمیر کا پہلا منصوبہ ہے۔ جبکہ لواری ٹنل کا منصوبہ جو کئی عشروں سے نامکمل چلا آرہا تھا، اس کو کامیابی سے جولائی 2017 میں مکمل کیا گیا۔ انجینئرنگ کے شاہکار اس سرنگ کی تکمیل سے چترال کا پورے ملک سے پورا سال رابطہ ممکن ہوگیا ہے۔ منصوبے کی تکمیل سے اس علاقے میں معاشی اور معاشرتی ترقی کے وسیع میسر آئے ہیں۔ صوبہ سندھ کراچی۔حیدر آباد موٹروے(M-9) کی تعمیر کا منصوبہ بھی خاص طور قابل ذکر ہے، جس کے پہلے سیکشن کو مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھولا جاچکا ہے جبکہ لیاری ایکسپریس وے کا 14 سال سے جاری منصوبہ بھی کامیابی سے مکمل کیا گیا۔ یہ منصوبہ کراچی کی عوام کیلئے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، جس سے کراچی شہر کے اندر ٹریفک کو منضبط کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔ لاہور۔عبدالحکیم موٹر وے این ایچ اے کا ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے، جس کے 166 کلومیٹر طویل شرقپور۔رجانہ سیکشن کو دو سال سے بھی کم ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ لاہور اور ملتان کے درمیان کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ لاہور۔سیالکوٹ موٹروے پر بھی کام تیزی سے جاری ہے، جس سے دو صنعتی شہروں کے درمیان تیز ترین رابطہ میسر آئے گا۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 1785 کلومیٹر موٹرویز کا اضافہ ہوا۔ ملک میں موٹرویز کا نیٹ ورک575 کلومیٹر سے بڑھکر 2360 کلومیٹر ہوگیا جبکہ 1200 کلومیٹر قومی شاہرات کا اضافہ کیا گیا۔ اس وقت این ایچ اے کے 25 منصوبے زیرعمل ہیں، جن کی لمبائی 1460 کلومیٹر ہے جبکہ 21 منصوبے پلاننگ اور پروکیورمنٹ کے مرحلہ میں ہیں۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بناء پر منصوبے شروع کئے گئے، جن میں لاہور۔اسلام آباد موٹروے کی ماڈرنائزیشن خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ این ایچ اے کے میگا پروجیکٹس کی پروکیورمنٹ میں شفافیت کی بدولت قومی خزانے کو 300 ارب روپے سے زائد کی بچت کی گئی، جس کا اعتراف آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھی اپنی رپورٹ میں کیا۔ مئی 2018 کے آخری ہفتہ میں این ایچ اے کے تین اہم منصوبوں کا افتتاح کیا گیا، جس میں لاہور۔ عبدالحکیم موٹروے کا شرقپور۔ رجانہ سیکشن،M-4 کا گوجرہ۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سیکشن اور سکھر۔ ملتان موٹروے (M-5) کا ملتان ۔شجاع آباد سیکشن شامل ہیں۔