3 برس میں ایل این جی کی ریکارڈ درآمد، خزانے کو 3کھرب کی بچت ہوئی

June 19, 2018

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) گزشتہ تین برسوں ملک میں میں ریکارڈ ایک کروڑ ٹن ایل این جی درآمد کی گئی جس سے ملکی خزانے کو ایندھن کی مد میں تین ارب ڈالر( تین کھرب 60ارب روپے) سے زائد کی بچت ہوئی ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق فرنس آئل اورڈیزل کے مقابلے میں توانائی حاصل کرنے کے سستے ترین ذریعہ ایل این کی درآمد سے ملک میں گیس کی دو ارب50کروڑ کیوبک فٹ کمی کو 25فیصد تک پورا کرنے میں مدد ملی، پنجاب میں گیس سے چلنے والے3600 میگا واٹ کے تین نئے پاور پلانٹس حویلی بہادر شاہ، بکھی اور بلوکی پاور پلانٹس کے کمرشل آپریشن شروع ہونے کے بعد مستقبل میں ایل این جی طلب میں مزید اضافہ ہوگا۔کراچی میں پورٹ قاسم پر واقع دوسرے ایل این جی ٹرمینل کے فعال ہونے کے بعد بھی ملک میں توانائی کی قلت کو دور کرنے کیلئے مزید تین سے چار ایل این جی ٹرمینلز کی ضرورت ہے۔ یہ ایل این جی پورٹ قاسم میں واقع نجی ایل این جی ٹرمینل اینگرو ایل این جی کے ذریعے درآمد کی گئی تھی، جس نے تین برسوںمیں ایل این جی سے لدے 160جہازوں کو ہینڈل کیا جبکہ کمپنی 600-630ایم ایم سی ایف ڈی گیس کو ری گیسفائی کرکے گیس کے تقسیم کار نیٹ میں شامل کررہی ہے۔ذرائع کے مطابق گیس کی قلت کی وجہ سے حکومت پاور پلانٹس، فرٹیلائزر اور سی این سیکٹر سمیت دیگر کئی شعبوں کو گیس کی فراہمی سے قاصر تھی جس وجہ سے ملک کو پیداواری صلاحیت متاثر ہونے کے ساتھ غیر ملکی زرِ مبادلہ میں بھی کمی کا سامنا تھا لیکن ایل این جی کی درآمد سے حالات یکسر تبدیل ہوگئے۔ ماضی میں فرٹیلائزر پلاٹنس کو گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے فرٹیلائز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت کو کھاد درآمد کرنی پڑی جس سے ملکی خزانے پر غیر ملکی زرِمبادلہ کی مد میں اربو ں روپے کا بوجھ پڑا، ایل این جی کی درآمد سے پنجا ب میں قائم دو سوسے زائد سی این سٹیشنز کو بہتر تعداد میں گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت کومائع پٹرولیم گیس 23ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو،ہائی سلفرفرنس آئل 17.4ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو،ہائی سپیڈ ڈیزل 24.3ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو،موٹر گیس23.7ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو، جبکہ آر ایل این جی 10.8ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں پڑتی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایل این جی دیگر دستیاب ایندھن کے مقابلے میں سستا انتخاب ہے۔