توہین عدالت کی درخواستیں بلیک میلنگ کا ذریعہ بن گئیں، چیف الیکشن کمشنر

June 20, 2018

اسلام آباد(ایجنسیاں ) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان نے کہا ہے کہ توہین عدالت کی درخواستیں بلیک میلنگ کا ذریعہ بن گئی ہیں ‘جب بھی کسی شریف آدمی کو گھسیٹنا ہو توہین عدالت کی رٹ دائر کردیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 166 سے سابق رکن قومی اسمبلی رانا زاہد حسین کے خلاف توہین عدالت اور جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی۔ رانا زاہداور رانا آفتاب کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ رانا زاہد حسین کے خلاف درخواست گزار کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ رانا زاہد حسین جعلی ڈگری پر 3 الیکشن لڑ چکے ہیں، انہوں نے 2002، 2007 اور 2013 کے الیکشن جعلی ڈگری پر لڑے، بلوچستان یونیورسٹی بھی ان کی ڈگری کو جعلی قرار دے چکی ہے۔درخواست گزار کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے ریمارکس دیئے کہ آپ آرٹیکل 254 کو نہیں دیکھتے نہ ہی ہائی کورٹ نے پڑھا، آپ نے الیکشن کمیشن کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دے دی کیا آپ کو معلوم نہیں کہ یہاں کیا کام ہو رہا ہے؟ آپ نے دبا ؤڈالنے کے لیے توہین عدالت اور آئی سی اے بھی دائر کر دی۔ وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنا غلط تھا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت توبلیک میل کرنے کا ذریعہ بن گئی ہے جب بھی کسی شریف آدمی کو گھسیٹنا ہو توہین عدالت کی رٹ دائر کر دیں۔بعد میں سماعت ملتوی کر دی گئی ۔