’مہاجر بچوں کو سرحد پر ہی مارڈالو‘

June 23, 2018

سوشل میڈیا پر مہاجر بچوں کو سرحد پر قتل کرنے کے الفاظ استعمال کئے جانےپرامریکی خاتون کو نوکری سے معطل کرکے رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔

اوریگن ڈپارٹمنٹ آف ٹراسپورٹیشن (او ڈوٹ) کی ملازمہ ’لوری میک ایلن‘ نامی خاتون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر لکھا تھا کہ ’میرا ذاتی خیال ہے کہ انہیں ان تمام کو سرحد پر ہی گولی مار دینی چاہئے اور اس عمل کو اچھا کہنا چاہئے، اس سے ہم محنتی امریکیوں کے ٹیکسوں میں کروڑوں ڈالرز بچیں گے‘۔

میک ایلن کے غیر انسانی اظہار خیال پر فوری ردعمل سامنے آیا اور ہزاروں افراد نے خاتون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، سیکڑوں ناراض افراد نے خاتون کے خلاف اس کے ادارے سے رابطہ کرکے اسے نوکری سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔

میک ایلن تنقید برداشت نہ کرسکی اور اپنے تمام سماجی رابطے کے اکاؤنٹس بند کردئیے۔

بعد ازاں اوڈوٹ نے اعلان کیا کہ ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور خاتون ملازمہ کو مزید نوٹس تک کیلئے معطل کردیا گیا ہے۔