ٹکٹوں کی تقسیم پر سیاسی جماعتوں کے مسائل حل نہ ہوسکے، جھگڑے، مظاہرے، اکھاڑ پچھاڑ شروع

June 25, 2018

کراچی/ لاہور(نیوزڈیسک، خبر ایجنسیاں) عام انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم پر سیاسی جماعتوں کے مسائل حل نہ ہوسکے، کئی مقامات پر جھگڑے اور مظاہرے ہوئے جبکہ کئی امید واروں کی اکھاڑ پچھاڑ بھی دیکھنے کو ملی۔ تحریک انصاف سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے گھر کے باہر اتوار کو پی ایس 118 سے تعلق رکھنے والے کارکنان نے امیدوار اسد امان کو تبدیل کرکے ان کی جگہ ملک عارف کو ٹکٹ دینے کے خلاف شدید احتجاج اور دھرنا دیا، ملتان میں پی ٹی آئی خواتین نے ٹکٹوں کی تقسیم کے خلاف شاہ محمود قریشی کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیدیا ،اس موقع پرخواتین کے 2گروپوں میں جھگڑا بھی ہوا جس میں 2خواتین زخمی ہو گئیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کو پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 154کا ٹکٹ بھی جاری نہیں کیا گیا۔ این اے 90 سرگودھا میں بھی تحریک انصاف کے کارکن ٹکٹوں کی تقسیم کیخلاف ناراض نظر آئے اور ان کی جانب سے مظا ہر وں کی تیاری مکمل کرلی گئی ۔پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے پی کے 73 کے امیدوار دلروز خان نے اپنی ہی پارٹی کے امیدوارکے خلاف اپیلٹ ٹریبونل میں اعتراضات جمع کراد یئے۔ ادھر مٹیاری میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مخدوم امید واروں کو جیالوں کی جانب سے بغاو ت کاسامنا ، جیا لو ں نے مخدوم امیدوار کوووٹ نہ دینے کااعلان کردیا۔ ٹھٹھہ سے تعلق رکھنےوالے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے پارٹی قیادت پر الزام عائد کیا ہےکہ قیادت نے بی بی کے ساتھیوں اور ہمدردوں کو نظر انداز کردیا۔ دوسری جانب مختلف حلقوں میں ن لیگ کے مقامی رہنماؤں ،بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے امیدواروں کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،فیصلوں پر نظر ثانی نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی دھرنا دینے اور امیدواروں کو سپورٹ نہ کرنے کا بھی اعلان کر دیا گیا، پنجاب اسمبلی کی صوبائی نشست پی پی 160 اور پی پی 144 کے امیدواروں کیخلاف مقامی لیگی قیادت نے نامنظور کے بینرز پورے حلقہ میں آویزاں کر دئیے ، سابق صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کے خلاف حلقے میں بینرز آویز ا ں کرنے کے بعد گزشتہ روز ابوبکر چوک سے ابراہم چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ،مظاہرین نےقیادت سے مطالبہ ہے کہ پی پی 153سے بلال یاسین کوٹکٹ نہ دیا جائے ۔ سرگودھا میں بھی ن لیگ نظریاتی گروپ قائم ہوگیا،ٹکٹوں کی تقسیم کیخلاف احتجاجی جلوس نکالے گئے، مظا ہر ین نے این اے 90،پی پی 77،پی پی 78میں حامد حمید، عبدالرزاق ڈھلوں کو ٹکٹ دینے کامطالبہ کیا ۔ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملہ پرپی پی 114فیصل آباد سے امیدوار توصیف نواز خان اور سیف الحق بیگ کی قیادت میں ان کے حامیوں نے ستیانہ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور شیخ اعجاز نامنظور کے نعرے لگائے۔ن لیگ کے رہنما و امیدوار پی پی 115کی جانب سے این اے 109میں میاں عبدالمنان کو ٹکٹ دینے کے خلاف جلسے کے انعقاد کیا گیا۔ ادھر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دورہ کہوٹہ مہنگا پڑ گیا ،ناراض کارکنوں نے شاہد خاقان کے دورے کے موقع پر احتجاج کیا اور گاڑی روک کر ’گو عباسی گو‘ کے نعرے لگائے۔دوسری جانب مسلم لیگ ( ن ) نے چوہدری نثار کے مقابلے میں ٹکٹ جاری کرد ئیے، این اے 63سے ممتاز خان اور این اے 59سے راجہ قمرالاسلام کو ٹکٹ جاری کیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکٹر عارف کے گھر کے باہر کئی گھنٹے تک ناراض کارکنان کی جانب سے دھرنا دیا گیا جس کی قیادت اسد امان کر رہے تھے، اسد امان نے کار کنو ں سے خطاب میں کہا کہ پی ایس 118سے انہیں ٹکٹ دینے کے بعد واپس لیکر ملک عارف کو دے دیا گیا،ملک عارف ٹرنسپورٹر ہیں اور مرکزی رہنما نعیم الحق کے قریبی دوست کہلائے جاتے ہیں،ہم چیئرمین عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔ ملتان میں تحریک انصاف کی خواتین کارکنان ٹکٹوں کی تقسیم کیخلاف میدان میں آگئیں، شاہ محمود قریشی کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی خواتین کے 2گروپوں میں تصادم بھی ہوا، اس موقع پرخواتین نے ایک دوسرے پرتھپڑوں ،مکوں اور لاٹھیوں کی بارش کر دی جس کے نتیجے میں دو خواتین زخمی ہو گئیں ۔ سرگودھامیں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نےپارٹی قیادت کی طر ف سے ٹکٹوں کی تقسیم کے خلا ف بھر پور احتجا ج کا فیصلہ کیا اور اعلا ن کیا کہ اگر چوہدری ممتا ز اختر کاہلو ں کو این اے90سے ٹکٹ جا ری نہیں کیا گیا تو پارٹی کے فیصلوں کے خلا ف بغاوت کر تے ہوئے احتجا ج کیا جا ئے گا اور چوہدر ی ممتاز اختر کاہلوں کو ہر صورت بطور امیدوار سامنے لایا جا ئے گا ۔ ادھر پیپلزپارٹی ضلع مٹیاری کےسابق صدرورکن سندھ اسمبلی پیرامیرشاہ ہاشمی نے پی ایس 59پرمخدوم رفیق الزماں کوپارٹی ٹکٹ دیئے جانے پرسخت احتجاج کرتے ہوئےکہاکہ مٹیاری کےعوام سے نا انصافی قابل برداشت نہیں، عوام مخدوم رفیق الزماں کوووٹ نہیں دینگے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے پی پی 160 کیلئے توصیف شاہ کوٹکٹ جاری کیا گیا جس پر یونین کونسل کے چیئرمینوں و کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے علاقے میں توصیف شاہ نامنظور کے نعرے پر مبنی بینرز آویزاں کر دئیے اور قیادت سے مطالبہ کیا کہ اس حلقے میں توصیف شاہ کی جگہ کسی اہل امیدوار کو ٹکٹ جاری کیا جائے اسی طرح پنجاب اسمبلی کی صوبائی نشست پی پی 144پر پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے سمیع اللہ خان کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جس کیخلاف مقامی قیادت نے احتجاج کرتے ہوئے سمیع اللہ نامنظور کے نعرے پر مبنی بینرز پورے حلقہ میں آویزاں کر دئیے ہیں اور قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں نظر ثانی کرتے ہوئے اہل امیدوار کو ٹکٹ جاری کرے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی جب کہوٹہ پہنچے تو پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنان نے شاہد خاقان کی گاڑی کا گھیرائوکرلیااور کافی دیر تک سابق وزیر اعظم کی گاڑی کو روکے رکھا، مظاہرین نے اس موقع پرووٹر کو عزت دو اور گو عباسی گو کے نعرے لگائے،پولیس کی مداخلت پر شاہد خاقان عباسی کو جانے کی اجازت دی گئی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کہوٹہ روڈ ڈبل کرنے کا وعدہ کہاں گیا؟ 100کلومیٹر نئی سڑک بنانے کا اعلان بھی جھوٹا ثابت ہوا۔ یونیورسٹی بنانے کا اعلان تو کیا مگر اینٹ تک نہ لگی۔مزید برآں پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے اپنے دیرینہ ساتھی چوہدری نثار علی خان کے مقابلے میں ٹکٹ جاری کردئیے، این اے 59 سے راجہ قمرالاسلام این اے 63 سے ممتاز خان کو ٹکٹ مل گیا جبکہ پی پی 10 سے راجہ قمرالاسلام،پی پی 12 سے فیصل قیوم ملک،پی پی 13 سے سرفراز افضل،پی پی 19 سے ذیشان صدیق اور پی پی 20 سے راجہ سرفراز اصغر کو ٹکٹ جاری کردیا گیا۔