‘‘گہوارہ ادب‘‘ کے زیرِ اہتمام مشاعرہ

June 25, 2018

’گہوارہ ادب نیو جرسی‘ کے تحت اسلامک سوسائٹی آف سینٹرل جرسی کے نور الایمان اسکول کے کمیونٹی ہال میںگزشتہ دنوں مشاعرے اور تقسیم اعزازات کی تقریب کا اہتمام کیا گیا ،جس میںپاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مشاعرے کی صدارت واسطی صاحب نے کی ہی تھی، مہمان خصوصی جے سالک تھے اور مہمان اعزازی ریحانہ قمر تھیں ،جبکہ نظامت کے فرائض ارشد حسین نے انجام دیے ۔ اس موقعے پر ابوظہبی سے آئے ہوئے شاعر جناب صباحت عاصم واسطی کی کتاب ’’توسل‘‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی۔ مشاعرے کا با قاعدہ آغاز حافظ خرم حسین کے تلاوت کلام پاک سے ہوا - تلاوت قران کے بعد حافظ صاحب نے نعت رسول مقبول ﷺ بھی پیش کی -نور الایمان اسکول کے پیرنٹ ٹیچر آرگنائزیشن کی ممبر ڈاکٹر آمنہ نے اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا اور حاضرین سے درخواست کی کہ وہ نور الایمان اسکول کی مالی امداد کریں- اس موقعے پر پاکستانی ادیبہ تنویر رؤف کی کتاب ’’ Reflections‘‘ حاضرین کے لئے رکھی گئی تھی- اس کتاب کا تعارف کراتے ہوئے ان کے بھانجے سید عادل نے کہا کہ تنویر رؤف نے بڑی محنت سے اردو کے ممتاز شعرا کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے - انہوں نے شعرا کرام کے لئے یہ کتاب تحفے کے طور پر بھیجی ہے - حاضرین محفل نے اس کتاب کو ہاتھوں ہاتھ لیا ۔ انوار شمسی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور صباحت عاصم واسطی کا تعارف کرایا۔ ارشد حسین نے سابق وفاقی وزیر جے سالک کا تعارف کرایا اور انہیں خوش آمدید کہا - جے سالک کے ہاتھوں صباحت عاصم واسطی کی کتاب کی رسم اجراء ہوئی۔ وکیل انصاری نے صباحت عاصم واسطی کے فن پر سیر حاصل گفتگو کی ، بعد ازاں کلام شاعر بہ زبان شاعر پیش کیا گیا ۔ صباحت واسطی نے اپنے کلام سے حاضرین محفل کا دل جیت لیا ۔مشاعرے میںارشد حسین ، ایوب زرگر ، گھنشیام گپتا ، فرح کامران ، جمیل عثمان ، تقی کمال ، نغمہ صبوحی اور دیگر شعراءنے بھی اپنا کلام پیش کیا۔گہوارہ ادب کی جانب سے ہر شاعر کو اس کی ادبی خدمات کے صلے میں سپاس نامہ پیش کیا گیا - مہمان شعرا کو سپیشل شیلڈزبھی پیش کی گئیں۔

ہیلپنگ ہارٹ اور کئیرنگ سول نامی تنظیم کی جانب سے ڈیلس میں گزشتہ دنوںسالانہ فنڈ ریزنگ ڈنر کی تقریب انعقاد کیا گیا، اس موقعے پر تنظیم کی روحِ رواں انجم انور نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے تنظیم کے مقاصد بیان کیے اورکہا کہ پاکستان میں بچوں کی تعلیم اور ان کی کفالت کے پروگرام کےانتہائی اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہم غریب بے سہارا خاندانوں کو اس قابل بنا رہے ہیں کہ وہ تعلیم حاصل کرکے معاشرے کا بہترین فرد بن سکیں۔ اس موقعے پر ڈیلس کی کئی معروف شخصیات بھی موجود تھیں ،جنہوں نے اس کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور چند گھٹنوں میں 68 ہزار ڈالر کی رقم جمع کرلی گئی۔انجم انور جوکہ اس غیر سرکاری تنظیم کی چیئرمین اور روحِ رواں بھی ہیں، وہ گزشتہ دو سالوں سے خدمت خلق کا یہ کام سرانجام دے رہی ہیں اور سال میں آٹھ ماہ پاکستان قیام کرتی ہیں جبکہ چار ماہ امریکا میں تنظیم کے لیے فنڈز اکھٹا کرتی ہیں ۔پاکستان میں وہ اس تنظیم کے تحت چلنے والے فلاحی منصوبوں کی بذات خود دیکھ بھال کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کمیونٹی کو بھی ان پر بھر پور اعتماد ہے جس کی بڑی مثال چند گھٹنوں میں 68ہزار ڈالر کی رقم جمع کرنا ہے۔ انجم انورنے بتایا کہ وہ پاکستان میں معذور افراد کےروزگارکے حصول کے لیے ٹیکنیکل ٹرینگ بھی کرا رہی ہیں، جبکہ اسٹریٹ پر بھیک مانگنے والے بچوں اور والدین کو کونسلنگ کر کے پڑھائی کی طرف راغب کیا جاتاہے اور بچوں کی خاندان کی کفالت میں ان کی مدد بھی کی جاتی ہی تاکہ بچہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکے اور خاندان کی بھی کفالت کی جاسکے ۔ اس موقعے پر انجم انور نے کمیونٹی کی جانب سے بھر پر تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔