دہشت گردی کی حالیہ لہر،پولیس نےمشکوک افراد کو حراست میں لیا

July 17, 2018

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) ایس ایس پی حیدرآباد عدیل چانڈیو نے کہا ہے کہ انتخابات کو پرامن ماحول میں کرانا ہمارا ہدف ہے، ضلع میں امن و امان کے قیام میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، 850 پولنگ اسٹیشنز کی حفاظت کے لیے 4500 پولیس فورس متعین ہوگی جبکہ مسلح افواج اور رینجرز اس کے علاوہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں چائے کی دعوت پر اظہار خیال کرتے ہو ئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر نئی تقرریاں اور تبادلے ہو ئے ہیں‘، مجھے حیدرآباد ضلع میں جو ذمہ داری دی گئی ہے اس کو پورے طریقہ سے نبھاؤں گا اگرچہ ایس ایچ اوز کی تبدیلی کے وقت بعض جرائم پیشہ عناصر نے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے، لیکن گھروں میں ڈکیتی کرنے والے گروہ سمیت موٹرسائیکل چوری کرنے والوں کو ہم نے گرفتار کیا ہے‘، ان سے 7 مسروقہ موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی ہیں اور مزید کارروائیاں جاری ہیں، آتش بازی کے جس کارخانہ میں دھماکہ ہوا اس کے مالک کو گرفتار کرکے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت اسکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا پہلا ہدف ضلع میں پرامن ماحول میں انتخابات کرانا ہے، ضلع میں امن وامان کے قیام میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں 850 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جارہے ہیں جن کے لیے ہم 4500 پولیس اہلکار تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 95 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 6 پولیس جوان، 220 حساس اسٹیشن پر 5 اور معمول کے اسٹیشن پر 4 پولیس کے جوان تعینات ہو نگے، جبکہ حکومت نے پاک افواج اور رینجرز کی خدمات بھی دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرائیں گے اور جہاں بھی کوئی شکایت ملی کارروائی کی جائے گی، بلاول بھٹو زرداری اور سراج الحق کی آمد بڑے ایونٹ تھے ہمیں پیشگی درخواست دی گئی تھی، اس لیے مؤثر حفاظتی انتظامات کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کی وجہ سے پولیس نے حیدرآباد میں درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے، قانونی کارروائی کرتے ہو ئے بعض کو جیل بھی بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مین پوری‘ گٹکا اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، چھالیہ، سپاری وغیرہ کی سپلائی کا معاملہ کسٹم کا ہے وہ کارروائی کررہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میڈیا امن و امان کے قیام میں پولیس کے ساتھ تعاون کرے گا۔