حکومت کا مالیاتی بحران سے نکلنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور

July 20, 2018

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب ڈالر کی کمی، ملک کو فوری طور مالی بحران سے نکالنے کے لئے حکومت نےماہرین سے رابطے شروع کردئیے ہیں ، قابل معتبر ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے مالیاتی بحران کو ختم کرنے کے لئے کئی پہلو پر غور کرنا شروع کردیا ہے کیونکہ آئندہ 6 ماہ ملک کے لئے مالی بحران کے وجہ سے اہم ہیں ،اس وقت درآمدت زیادہ اور برآمدات کم ہے، جبکہ پرانے لئے گئے قرضوں کی بھی آئندہ مہنیوں میں اقساط ادا کرنی ہیں ،معتبر ذرائع کے مطابق الیکشن کے بعد نومنتخب حکومت کی جانب سے مالیاتی ایمر جنسی بھی عائد کی جاسکتی ہے جبکہ درآمد اور برآمد میں توازن پیدا کرنے کے لئے حکومت نے گزشتہ 6 ماہ تک 4 ارب ڈالر مالیت کی درآمدات پر پابندی عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے اور ممکن ہے جلد ہی بینکوں کو درآمدی ایل سی نہ کھولنے کی ہدایات جاری کردی جائے، حکومت کو ماہرین نے یہ بات بتائی ہے کہ گزشتہ تین ماہ ملک کے لئے بہت اہم ہیں کیونکہ اس دوران برآمدات کم اور درآمدات زیادہ ہونے کے باعث درآمدی بل بڑھ بڑھ جائے گا، جس کےسے باعث حکومت درآمدی بل ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، آئندہ سہہ ماہی تک ملک کو 10 ارب ڈالر کی شدید ضرورت ہے ، جبکہ اس دوران پیرس کلب کے قرضے کی قسط کی بھی ادا کرنی ہے ۔علاوہ ازیںگزشتہ ہفتے کے دوران بیرونی قرضوںاور دیگر سرکاری مد میں بھاری ادائیگیوںکے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 30کروڑ14لاکھ ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق6جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر16ارب 8کروڑ43لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے ،اس اسٹیٹ بینک کے ذخائر 30 کروڑ 93 لاکھ ڈالرز کمی سے 9ارب47کروڑ95لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر79لاکھ ڈالرز اضافے سے 6ارب 60 کروڑ 48لاکھ ڈالرز کی سطح پرہے ۔