پراسیسڈ گوشت کھانے سے انسانوں میں نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں، تحقیق

July 20, 2018

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کی مقبول جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ پراسیسڈ گوشت کھانے سے انسانوں میں نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ گوشت کا ذائقہ بڑھانے، دکانوں میں اسے زیادہ عرصہ تک محفوظ رکھنے اور فریز کرنے کیلئے اس میں کیمیائی مواد ملانے، گوشت میں خمیر ملانے اور اسے دھواں دینے کے عمل سے پراسیسڈ گوشت بنایا جاتا ہے۔ تاہم، ماہرین نے ایسے گوشت کو مضر صحت قرار دیا ہے۔ سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، گوشت کو محفوظ کرنے کیلئے اس میں نائٹریٹ کا استعمال، گائے یا بھینس کے گوشت اور چربی سے بنائی جانے والی جیلی پراسیسڈ گوشت کی ہی اقسام ہیں جس کے استعمال سے عدم توجہ، بے خوابی اور دیگر نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے دوران کئی مریضوں پر تجربات کیے جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ افراد مقررہ حد سے تین گنا زیادہ پراسیسڈ گوشت استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ رابرٹ یولکن کا کہنا ہے کہ نفسیاتی امراض پر تحقیق کے دوران ہمارے لیے جو چیز سب سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوئی وہ پراسیسڈ گوشت تھا اور صورتحال ایسی نہیں کہ خراب یا غلط خوراک کے استعمال یا دیگر مسائل کی وجہ سے لوگوں میں نفسیاتی امراض پیدا ہو رہے ہیں۔