نئی زبانیں سیکھ کرذہنی صلاحیتیں بڑھائیں

July 22, 2018

تازہ ترین تحقیق کے مطابق اگر آپ زندگی کی آخری سانس تک متحرک،پرجوش اورتخلیقی جبکہ ڈیمنشیا،بے خوابی اور الزائمر جیسی بیماریوں سے دور رہنا چاہتے ہیں تو نئی زبانیں سیکھیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی تخلیقی صلاحیتیں جلا پائیں گی بلکہ نئی زبان و ثقافت سے روشناس ہوکر آپ اپنے علم میں اضافے کے ساتھ کئی فوائد حاصل کرسکیں گے۔ اس تیز رفتار دنیا میں تمام اہم زبانوں کی سیلف ٹیچنگ بکس اور ایپس دستیاب ہیں، جس کے باعث کسی بھی زبان کو سیکھنا بہت آسان ہوگیا ہے۔

نئے لوگوں سے ملاقات

کسی بھی نئی زبان کو سیکھنے کا سب سے حیران کن فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ پر دنیا کے دَرواہوجاتے ہیں۔ جب آپ کسی کی مادری زبان میں بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ شخص آپ کے اس عمل سے بہت خوش ہوتا ہے۔کسی بھی اجنبی شخص یا ثقافت سے روشناس ہونے کا سب سے آسان طریقہ اس کی زبان میں گفتگو ہے۔

پاکستان کثیر لسانی ملک ہے جہاںلگ بھگ 75 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ساتھ ہی ملک کی قومی زبان اردو ہمارے عمومی رابطے کا ذریعہ ہےجبکہ سرکاری طور پر اور اعلیٰ تعلیم کیلئے انگریزی زبان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ علاوہ مذہبی زبان و کلام عربی ہے۔ماہرینِ لسانیات کا کہنا ہے کہ وہ اقوام خوش نصیب رہی ہیں جن کے ہاں ایک سے زائد زبانیں ہیں جو ان کے تخلیقی اظہار کا حسین امتزاج ہیں۔

ملازمت کے مواقع بڑھ جاتے ہیں

آپ کے کوائف میں دوسری زبان سے واقفیت آپ کی قابلیت کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ ایک سے زائد زبانیں جاننے والے زیادہ آسانی سے اپنا مطمح نظر سامنے والے کو سمجھا سکتے ہیں ۔ نئی زبان آپ کی قدر و قیمت میں اضافہ اور یقینی ملازمت کے مواقع مہیا کرتی ہے۔اگر آپ دوسری زبان جانتے ہیں تو وہ آپ کو بآسانی غیر ملکیوں کے ساتھ گفتگو کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں۔ دورِ حاضر کی عالمی زبان انگریزی ہے، اس لیے اس کی تدریس دنیا بھر میں ترجیحی بنیادوں پر ہوتی ہے۔

عالمگیریت میں زبان کی اہمیت

جس رفتار سے دنیا ترقی کی منازل طے کرتی جارہی ہے، آزاد تجارت اور بین الاقوامی حکومتوں کو فروغ مل رہا ہے، ایسے میں ایک سے زائد زبانوں کی اہلیت ایک قیمتی اثاثہ مانی جاتی ہے۔جیسے مشرقِ وسطیٰ کے ممالک میں عربی زبان و ادب کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔چین کی عظمت جاننے کے لیے چینی کی تدریس لازمی ہے۔

اسی طرح فرانس میں فرانسیسی اور جرمنی میں جرمن جبکہ لاطینی امریکا میں ہسپانوی زبان کو فراموش نہیں کیا جاسکتا،نہ ہی اردو ادب کی آبرو فارسی کو فراموش کرسکتے ہیں، جس کے بطن سے اس خطے کی زبانوں نے شناخت پائی۔یہیں بنگالی، گجراتی جیسی بڑی زبانیں بھی ہیں،جن سے علمی رشتہ استوار کرنے کے لیے ہمیں اورینٹل لینگویجز ڈپارٹمنٹ کو فعال کرنا ہوگا۔

سیر و سیاحت کیلئے زبانیں عظیم اثاثہ

جب آپ کسی اجنبی سرزمین پر جاتے ہیں اور وہاں کے لوگوں سے ان کی زبان میں بات چیت کرتے ہیں تو یہ آپ کے پاس ایسا عظیم اثاثہ ہے جس کی موجودگی میں کوئی فرد کوئی سرزمیں آپ کے لیے اجنبی نہیں رہتی اور زبان و کلام کی خوبی آپ کو اہلِ علاقہ و مکینوں کی نظروں میں ہر دل عزیز بنا دیتی ہے۔اگر آپ سیرو سیاحت کرنے والے ملک کی زبان جانتے ہیں تو آپ کے لیے سفر آسان ہوجاتا ہے۔کسی بھی زبان میں مہارت درکار نہیں ہوتی، آپ کسی سے بھی اس کی اپنی زبان میں دو بول ہی بولیں گے تو وہ اس کوشش کو بہت سراہے گا۔اس سے آپ کی تکریم میں اضافہ ہوتا ہے اور آپ زیادہ بہتر انداز میں تعلقات استوار کرسکتے ہیں۔

کئی زبانیں سیکھنے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں

جب آپ ایک نئی زبان سیکھنا شروع کرتے ہیں توالفاظ، قواعد اور گرامر کی تحصیل کے دوران آپ لاشعوری طور پر ایک اور زبان بھی سیکھتے چلے جاتے ہیں اور آپ کو احساس ہوتا ہے کہ دنیا کی تمام زبانیں ایک ہی شیر دریا کی شاخیں ہیں۔آپ کئی نئے الفاظ سیکھتے ہیں اور کئی ہم آواز و ہم معنی لفظ ملاحظہ کرتے ہیں، جو آپ کی مادری زبان سے مماثل ہیں۔ دماغ کے ادراکی و شعوری حصے میں زبانوں کی ساخت کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے، جس سے دماغ کی اختراعی صلاحیتیں جلا پاکرذہن کے نیورونز کو اور زیادہ ترو تازہ اور جوان رکھتی ہیں۔

اس سہ لسانی تدریس کے اس تجربے سے آپ ایک ساتھ کئی زبانیں سیکھ سکتے ہیں اور جب آپ زبان و کلام کو سیکھنے کے راستے پر قدم رکھتے ہیں تو قواعد خودبخود آپ کے شعور میں پیوست ہوجاتے ہیں۔ آپ کا دماغ خود کار انداز میں سیکھنے میں فعال ہوجاتا ہے اور مختلف زبانوں کے جملوں کی ساخت کو فطری انداز میںپالیتا ہے۔

آپ ہر وقت اسمارٹ رہ سکتے ہیں

نئی زبان کا حصول آپ کی یادداشت کو تیز کرتاجبکہ توجہ اور ارتکازکے دورانیے کو بڑھاتا ہے۔سہ لسانی طالب علموں کے امتحانی نتائج ایک زبان بولنے والوں کے مقابلے میں بہتر ہوتے ہیں،بالخصوص ذخیرہ الفاظ، مطالعہ اور ریاضی کے پیچیدہ سوالات کو حل کرنے کی صلاحیت یک لسانی طلبہ کے مقابلے میں تیز اور فعال ہوتی ہے۔جب آپ ایک زبان سے دوسری زبان میں رجوع کرتے ہیں تو آپ کی ملٹی ٹاسکنگ کی قابلیت بڑھتی ہے۔

سہ لسانی افراد زیادہ منطقی سوچ کے حاملاور غیر جانبدار ہوتے ہیں ۔ان میں فیصلہ سازی کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے اور وہ اپنے گرد و پیش سے زیادہ آگاہ اور چوکنا رہتے ہیں۔اتنا ہی نہیں بلکہ الزائمز اور ڈیمنشیا جیسے امراض سے بھی نئی زبان سیکھ کر بچا جاسکتا ہے۔اگر آپ زندگی کی 41بہاریں دیکھ چکے ہیں تب آپ کے لیے بہت ضروری ہوجاتا ہے کہ اپنا وقت نئی زبان کو سیکھنے میں صرف کریں جس سے عمر رسیدگی کی پیچیدہ امراض سے مکمل چھٹکارہ پاسکتے ہیں۔