ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ محفوظ، 3سے 4گھنٹے بعد سنایا جائیگا

July 21, 2018

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کا کہنا ہے کہ فیصلہ 3سے 4 گھنٹے بعد سنایا جائے گا۔

حنیف عباسی کے وکیل نے دلائل مکمل کرلیے جس پر عدالت نے کہا کہ دونوں فریقین کچھ کہنا چاہتے ہیں تو کہیں۔

وکیل صفائی نے کہا کہ کیس بھی بہت بڑا ہے لوگ بھی بڑے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ جج ہمیشہ جج ہوتا ہے، ملزم کو دو منٹ کا وقت دیں وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج سردار محمد اکرم سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی اور ان کے بھائی سمیت 8افراد کے خلاف درج ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ آج سنائیں گے۔

اے این ایف نے 2012ء میں یہ مقدمہ درج کیا تھا جس میں الزام ہے کہ حنیف عباسی وغیرہ نے ادویات کیلئے 500کلو ایفی ڈرین کا کوٹہ حاصل کر کے اس کا غلط استعمال کیا۔

گزشتہ چھ برس سے یہ مقدمہ زیرسماعت تھا جس میں استغاثہ کے تقریباً 36گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کروائے، ہائی کورٹ کے حکم پر ٹرائل کورٹ گزشتہ ایک ہفتے سے اس کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کر رہی ہے اور 21 جولائی کو اس کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی ہدایت دی گئی تھی۔

جمعے کے روز فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل دیئے اور بحث کی، تاہم وکیل صفائی تنویر اقبال کا کہنا تھا کہ انہیں حتمی بحث مکمل کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آج ہفتہ دن 12بجے تک آپ ہر صورت اپنے حتمی دلائل مکمل کریں جس کے بعد قانونی تقاضے پورے ہونے پر کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

گزشتہ روز کی سماعت کے دوران وکیل تنویر اقبال خان کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ کیس کی مکمل دستاو یزا ت پیش ہی نہیں کی گئیں، 30دستاویزات میں سے صرف 14پیش ہوئیں، علاوہ ازیں اس کیس میں متعدد سوالات ایسے ہیں جن کے عدالت نے اے این ایف سے جواب مانگے تھے مگر اے این ایف نے جواب ہی داخل نہیں کرائے لہٰذا میری عدالت سے درخواست ہے کہ اس کا جوڈیشل نوٹس لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وقت بہت کم ہے فیصلہ مقررہ مدت میں ہونا ناممکن دکھائی دیتا ہے ہمارا قانونی حق ہے کہ ہم عدالت سے اضافی وقت مانگ سکیں۔

وکیل صفائی نے کہا کہ اے این ایف نے آصف شیخانی کو پہلے گرفتار کیا، پھر اسے سلطانی گواہ بنا لیا، اس کے علاوہ آصف شیخانی اور ان کے بھائی ذوالفقار شیخانی کو اے این ایف نے بیان لینے کے لیے دھمکایا۔

کئی گھنٹے کی سماعت اور دلائل کے بعد وکیل صفائی نے استدعا کی کہ اب ہمت نہیں رہی کہ مزید دلائل دے سکوں جس پر عدالت نے وکیل صفائی کو آج 12بجے تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت آج ہی کیس کا فیصلہ بھی سنائے گی۔

علاوہ ازیںسپریم کورٹ نے ʼʼحنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیسʼʼ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف حنیف عباسی کی اپیل خارج کر دی ہے ۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعے کے روزحنیف عباسی کی اپیل کی سماعت کی تو ان کی جانب سے غلام مصطفےٰ کندوال ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ فاضل ہائیکورٹ کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر شفاف ٹرائل ممکن نہیں ہے ۔

جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ تو آپ کے مؤکل کی رضامندی سے جاری کیا گیا تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیا دو دو ماہ کی تاریخیں دی جائیں تو ٹھیک ہے، قتل کیس کی بھی توروزانہ کی بنیاد پر سماعتیں ہوتی ہیں۔

جس پر فاضل وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کیس چلانے کا بھرپور موقع دیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے،10 دن کی مہلت دی جائے تا کہ ٹرائل شفاف ممکن ہو سکے۔

جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ عدالت میں کوئی کیسے ڈکٹیٹ کرواسکتا ہے کہ اس کی مرضی کے مطابق دلائل دیئے جائیں۔

بعد ازاں فاضل عدالت نے حنیف عباسی کی اپیل خارج کر دی۔

واضح رہے کہ لا ہور ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔