معروف مصوروں، مجسمہ سازوں کے حیران کن گھر

August 04, 2018

میوزیم یا گیلری کی دیوار پر لگے مصوری کے شاہکاروں سے محظوظ ہونے کا تجربہ الگ ہی ہوتا ہے لیکن مصوری کے یہ فن پارے جن مصوروں کے گھروں اور اطراف میں تخلیق پاتےہیں،اس کا مشاہدہ ایک نادرموقع ہے۔

خوش قسمتی سے مونیٹ اور روڈن سے جیکسن پولوک اور لوئزے بورجئس تک دنیا کے انتہائی معروف مصوروں کے گھروں اور اسٹوڈیوز کو یادگار کا درجہ دیا گیا ہے، جہاں ان معروف مصوروں نے اپنی تخلیقات کے جوہر دکھائے۔آج ہم آپ کو ان کے گھروں کی طرف لیے چلتے ہیں، جہاں ان کے فنی ذوق کی خوب عکاسی ہوتی ہے۔

ڈونالڈ جڈ (امریکا)

امریکی مصور ڈونالڈ جڈمصوری کے اس مکتب فکر کے پیروکار تھے، جس میں کسی بھی تصویر میں خودمختاری اور وضاحت پائی جائے۔ اسے بالعموم منیملزم کی اصطلاح سے پہچانا جاتا ہے،جو بار بار دہرائے جانے والےمختصر سُر یا بول سے منسوب کی جاتی ہے۔یوں ان کی مصوری کو مختصر سُر کی ہم آہنگی سےمماثل قرار دیا جائے تو بیجا نہ ہوگا۔

اسی منفرد مصور نے اپنی مصوری کے لیے پرائیویٹ اسٹوڈیو کے طور پر اسپرنگ اسٹریٹ پر واقع پانچ منزلہ گارمنٹ فیکٹری کا انتخاب کیا،جسے انہوں نے1968ء میں خریدا، بعد میں یہاں اپنے اور دوسرے مصوروں کے فن پاروںکی نمائش کے لیے ایک گیلری بھی بنوائی۔ ڈین فلیوِن کی جانب سے بنائے گئے نیون مجسمے سے اسے معیاری میوزیم کی دیدہ زیب شباہت سے ہم کنار کیا۔

فرانکوئس آگسٹے روڈن (فرانس)

جدید مجسمہ سازی کے جد امجد فرانسیسی مجسمہ سازفرانکوئس آگسٹے رینےروڈن کا پیرس کے مضافات میں واقع لا ویلا دیس برلانٹس میوڈن ولا1895ء میں خریدااور 1900ء تک یہ ان کی تخلیقی دنیا کا مرکز بن گیا، جہاں انہوں نے 50 نائبین،کاسٹرز اور سٹرز کو ملازم رکھا اور اپنے احباب اور مداحوں کو اپنے فن پارے دکھانے کے لیے مدعو کرتے رہے۔

آج فرانکوئس کا گھر ریاست کے زیرِ انتظام ہے، جہاں ان کے سب سے زیادہ معروف کام بشمول ’’دی گیٹس آف ہیل‘‘آویزاں ہیں۔شاعر رینر ماریہ رلکے، روڈن کے فن پاروں کے بڑے مداح تھےجو ان کے مجسموں کی نفاست کی مدح سرائی کرتے ہوئے کہتے ہیں،’’وہ چمکتے سفید مجسمے بڑے شیشے کے دروازے سے یوں لگتے ہیں جیسے ایکوریم میں چلتی پھرتی سفید مچھلیاں‘‘۔

سیلواڈور ڈالی ( اسپین)

اسپین کے مشہورا ور حقیقت پسند مصور سیلواڈور ڈالی نے پورٹ للیگاٹ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں بنا گھر 1930ء میں ایک ماہی گیر سے خریدا تھا،جس کےچارمیٹر مربع کمرے کو وہ ڈاننگ روم، اسٹوڈیو اور بیڈروم کے طور پر استعمال کرتےتھے،جس سے چند قدم اوپر ایک مختصر باورچی خانہ تھا۔انہوں نے اپنی آپ بیتی میں لکھا ہے کہ’’میں اسے ماں کی کوکھ کی مانند اچھا اور مختصر آشیانہ بنانا چاہتا تھا‘‘، آنے والے 40 سے زائد برسوں کے دوران ان کی یہ منصوبہ بندی تبدیل ہوگئی۔ یہ گاؤںان کی مرکزی رہائش گاہ اوراثرپذیری کا اہم ماخذ رہا۔

یہ مکان اصل حیاتیاتی ڈھانچے کی مانندپھیلایا گیا جس میں چار ہٹ بھی شامل ہیں جو مل کر یکجائیت کا سماں باندھتے ہیں۔آج بھی ان کا گھر جوں کا توں موجود ہے جو ان کے تخیل کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

فریڈا کہلو (میکسیکو)

میکسیکو سے تعلق رکھنے ولی فریڈا سیلف پورٹریٹ اور مقامی مصوری کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں۔ لا کیسا عازل یا بلیو ہاؤس یعنی نیلگوں گھرفریڈا کہلو کے والد نے1904ء میں بنوایا تھا جہاں وہ1907ء میں پیدا ہوئیں۔ ان کے گھر کو 1958ء میں میوزیم کی شکل دی گئی اور اس گھر کو اسی طرح رکھا گیا، جس حالت میں وہ دنیائے فانی سے رخصت ہوتے ہوئے چھوڑ کر گئی تھیں۔ اپنے خاوندڈیگو ریورا سے ان کے ہنگامہ خیز تعلقات رہے۔

ان کے ہیروز لینن اور ماؤ کے پورٹریٹ ان کے بیڈ کے اوپر آویزاں ہیں، جنہیں انہوں نے بڑی چاہت سے بنایا جبکہ ان کے ملبوسات وارڈروب میں آویزاں ہیں۔ کہلو کے فن پارے تمام دیواروں پر سجے ہوئے ہیںاور ان کی وہیل چیئر اسٹالن کے ادھورے پورٹریٹ کے ساتھ موجود ہے، حتیٰ کہ کہلو کی راکھ بھی میوزیم میں موجود ہے جو آنے والوں کو یاد دلاتی ہے کہ اس مکان میں ایک ایسی مصورہ رہتی تھیں جن کو عشق کی حد تک مصوری سے پیار تھا۔

آسکر کلاؤڈےمونیٹ (فرانس)

اگر کوئی یہ جانناچاہتا ہے کہ مصوری کے فن پارے سے گفتگو کیسے کی جائے تو اسے فرانسیسی تاثریت پسند مصوری کے بانی آسکر کلاؤڈے مونیٹ کے گِورنی میں واقع گھر اور باغیچے کی سیر لازماً کرنی ہوگی۔ مصور مونیٹ اس گھر میں40برس مقیم رہےاور قریبی ندی ایپٹے کا رخ موڑ کراسے واٹر گارڈن کی صورت دی اور یہیں کئی شہ پارے تخلیق کئے۔

اس معروف مصور کا گھر بھی رنگوں کے حوالے سے بذاتِ خود ان کے ذوق کا عکاس تھا۔اس کی اندرونی گلابی دیواریں، نیلے،سبز اور زرد رنگوں سے سجی ہوئی ہیں جو ان کی مصوری کے پسندیدہ رنگ تھے۔انہیں سے انہوں نے اپنے گھر کو سراپا مصور خانہ بنا دیا۔