برسلز ، بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

August 15, 2018

کشمیر کونسل ای یو کے زیر اہتمام دنیا بھر کی طرح آج یورپین دارالحکومت برسلز میں بھی بھارتی سفارت خانے کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کشمیریوں اور ان کے ہمدرد وں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے ۔ جبکہ مظاہرے کے شرکاء آزادی کے حق کے حصول ، مقبوضہ کشمیر سے انڈین آرمی کی واپسی اور وہاں جاری مظالم کے خلاف انڈیا کی مذمت میں نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کشمیر کونسل ای یو کےچیئرمین علی رضا سید، برسلز پارلیمنٹ کے پہلے پاکستان نژاد رکن ڈاکٹر منظور، حاجی وسیم اختر ، خالد محمود ، سردار صدیق خان اور دیگر مقررین نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کردی ہے اور اب وہ کشمیریوں کی شناخت اور خطہ کشمیر کی بین الاقوامی تسلیم شدہ خاص حیثیت کو بھارتی آئین میں موجود شق 35 اے کو نکال کر بھی ان سے چھیننا چاہتا ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔

مقررین نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ہم اپنی پر امن جدوجہد کے ذریعے دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔

بعد ازاں کشمیر کونسل ای یو کی طرف سے بھارتی سفارت خانے کو ایک یاد داشت بھی پیش کی گئی جس میں بھارتی وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کی طرف سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کیا جائے ۔

سولہ نکاتی یاد داشت میں اس بات پر خاص طورپر زور دیا گیا کہ انڈین فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف پیلٹ گن کے استعمال ، خواتین کے خلاف جنسی تشدد، ماورائے عدالت قتل عام اور ریاست سے کالے قوانین کا خاتمہ کیا جائے ۔