اے ٹی ایمزبند نہ ہوں

August 22, 2018

عیدین کے موقع پر دیگر اداروں کی طرح بینک بھی کئی کئی روز کیلئے بند رہتے ہیں۔ اس دوران جن لوگوں کو ہنگامی ضروریات کیلئے رقوم کی ضرورت ہوتی ہے وہ اے ٹی ایم مشینوں کا رخ کرتے ہیں۔ مگر عام تجربہ یہی ہے کہ عیدین یا دوسرے مواقع پر جب بینک بند ہوتے ہیں تو اے ٹی ایم سے رقوم حاصل کرنے کے خواہش مندوں کی بڑی تعداد کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ماضی میں متعدد بار سامنے آنے والی مذکورہ شکایات کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو اس بار بھی ہدایات دی ہیں کہ اے ٹی ایم مشینوں میں مناسب تعداد میں رقوم کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ کیا ہی اچھا ہو کہ اس بار اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوتا نظر آئے۔ کراچی، لاہور، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں ہنگامی ضرورت کیلئے اپنے ہی اکائونٹ سے رقوم حاصل کرنے کیلئے ایک اے ٹی ایم سے دوسرے اے ٹی ایم اور پھر تیسرے، چوتھے، پانچویں اے ٹی ایم کی تلاش میں لوگوں کو شہر کی خاک نہ چھاننی پڑے۔ اس بار عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے باعث جن سرکاری تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے ان میں ماضی کا یہ عذر دہرانے کی بالکل گنجائش نہیں ہونی چاہئے کہ ’’شاید‘‘ اے ٹی ایم مشین خراب ہو گئی تھی یا ’’شاید‘‘ اے ٹی ایم مشین خالی ہونے کے بعد مزید رقم جمع کرانے میں ’’کچھ‘‘ تاخیر ہو گئی ہو۔ صورتحال کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ برسوں سے اور بالخصوص پچھلے چند مہینوں سے جاری معاشی سرگرمیوں کی غیر یقینی چال کے باعث کئی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں تاخیر سے بینکوں میں پہنچیں اور پیر 20؍اگست کو ان کیلئے تنخواہ کا حصول ممکن نہ ہو سکا۔ ان کیلئے اپنی رہائش کے قریب واقع اے ٹی ایم مشینوں سے 24گھنٹے رقم کی فراہمی بہرصورت یقینی بنائی جانی چاہئے۔ ہمارے بینک اگر اے ٹی ایم مشینوں کی 24گھنٹے نگرانی اور رقم کی فراہمی کا نظام فعال رکھنے کیلئے لمبی چھٹیوں کے دنوں میں اوورٹائم پر عملے کی تعداد بڑھا دیں تو ایٹمی ملک پاکستان کے شہریوں کو در در کی خاک نہ چھاننا پڑے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998