178 ارب کے نئے ٹیکس، سگریٹ، اسمارٹ فونز، بڑی گاڑیاں 1800 اشیا مہنگی، نان فائلر جائیدادیں اور گاڑیاں خرید سکیں گے، ترقیاتی بجٹ میں305 ارب کی کٹوتی

September 19, 2018

اسلام آباد (نمائندگان جنگ) وفاقی حکومت نے ایک ماہ کی مدت مکمل ہونے پر منی بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں سگریٹ،موبائل فون، بڑی گاڑیاں مہنگی اور ای او بی آئی پنشن میں 10فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، بجٹ میں وزیراعظم، گورنرز، وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزراء کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا جبکہ نان فائلر کو جائیداد اور گاڑی خریدنے کی اجازت دی گئی ہے،حکومت نے امپورٹڈ جوتوں ، فرنیچر ، کاغذ، شیشہ، پھلوں ، پھولوں اور مچھلی کی تمام اقسام پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ کر دیا ہے ،پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں کیا گیا اضافہ واپس لے لیا گیا ،برآمدی شعبے کو 5ارب کا ریلیف دیدیا گیا جبکہ وفاقی ترقیاتی بجٹ 1030ارب روپے سے کم کر کے725ارب روپے کر دیا گیا، بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ سی پیک منصوبے جاری رہیں گے،دیامیر بھاشا ڈیم 6سال میں مکمل کیا جائے گا،بجٹ میں 178ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جن میں سے 92ارب ٹیکس چوروں سے وصول کیے جائیں گے جبکہ حکومت صحت کارڈ کے تحت 5لاکھ 40ہزار روپے دے گی، 1800اشیا بھی مہنگی ہوگئیں ، کراچی انفرااسٹرکچر کیلئے 50ارب دیے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے منی بجٹ پیش کر دیا، وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمنٹری ( ترمیمی ) بل 2018پیش کیا،سگریٹ ، موبائل فون ،کاسمیٹک کا سامان، پنیر ، بڑی گاڑیاں مہنگی کر دی گئیں،312نئی ٹیرف لائنز ( درآمدی اشیا) پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی گئی ہے جبکہ 295ٹیرف لائنز ( درآمدات )پر 5سے 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، درآمدی جوتے ، فرنیچر ، کاغذ، شیشہ، پھلوں ، پھولوں اور مچھلی کی تمام اقسام پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے ، ای او بی آئی پنشنروں کی پنشن میں 10فیصد اضافہ کر دیا گیا ، نان فائلر ز کو نئی گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری کی اجازت دے دی گئی جبکہ نان فائلر کے لیے بنکوں کی ٹرانزکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 0.4فیصد سے بڑھا کر 0.6فیصد کر دیا گیا ، 15ہزار روپے سے زائد قیمت کے موبائل سیٹ پر ریگولیٹر ی ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ کر دیا گیا جبکہ 15ہزار روپے سےکم والے موبائل سیٹ پر ڈیوٹی نہیں بڑھائی گئی ،برآمدات میں اضافے کے لیےمقامی خام مال، سیڑک ایسڈ، ڈائز ، ایسیٹون ، ایکسالک ایسڈ، پگمنٹس، گریس،پلاسٹک کمپائونڈ، ایلومینم الائے ، ایلومینیم ڈھکن، کاٹن یارن پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے ،وفاقی ترقیاتی بجٹ 1030ارب روپے سے کم کر کے725ارب روپے کر دیا گیا ،پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں کیا گیا200ارب کااضافہ واپس لے لیا گیا ، وزیراعظم ، گورنرز ، وزرا، ارکان اسمبلی و سینیٹ ، سیاستدانوں کو حاصل ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا گیا، برآمدات میں اضافے کے لیے برآمدی صنعت کو 5ارب روپے کا ریگولیٹری ڈیوٹی میں ریلیف دیا گیا۔