برطانوی بچے اسکول آنے جانے اور کلاس میں بھی زہریلی فضا میں سانس لے رہے ہیں

September 20, 2018

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک نئی تحقیق کے مطابق برطانوی بچے سکول آنے جانے حتیٰ کہ کلاس روم میں داخل ہو جانے کے باوجود بھی زہریلی فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں،گارڈین کے مطابق لندن میں کوئین میری یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کم عمر بچے سکول کے دوران بھی سیاہ کاربن کے مہین ذرات کی قابل ذکر مقدار اپنے پھیپڑوں میں جذب کر رہے ہیں جس کے ان کی صحت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔یونیسیف یو کے کی ایمی جبس نے کہا کہ تحقیق کے نتائج انتہائی تشویش ناک ہیں ، روزانہ برطانیہ بھر میں ہزاروں طالب علم زہریلے ماحول میں سکول آتے جاتے ہیں جس کے ان کی زندگی کی طوالت اور طویل المدت صحت پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق کی بنیاد 40بچوں کے اعدادوشمار پر مبنی ہے جنہیں 24 گھنٹوں کیلئے مانیٹرز دیئے گئے تھے۔اس کے نتیجے میں ماہرین کو پتہ چلا کہ بچے اپنے پھیپھڑوں میں سیاہ کاربن کے مہین ذرات کی جو مقدار جذب کر رہے ہیں وہ ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں کی ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز اس حوالے سے نئے شواہد سامنے آئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ کاربن کے مہین ذرات سے آلودہ فضا پیدائش سے قبل ہی بچوں پر اپنے اثرات مرتب کر رہی ہے۔ حاملہ خواتین جب زہریلی فضا سے گزرتی ہیں تو یہ زہریلی آلودگی ان کے پھیپھڑوں میں پہنچ جاتی ہے جہاں سے وہ آنول کے راستے رحم میں موجود بچے پر اثراندوز ہوتی ہے۔