نیند کی کمی موٹا اور احمق بنا سکتی ہے

September 30, 2018

جرمن سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ نیند کی کمی کسی بھی عام فرد کو موٹا، احمق اور بیمار کرسکتی ہے۔اس ریسرچ کے مطابق نیند کی کمی سے براہِ راست یادداشت پر مضر اثرات مرتّب ہوتے ہیں، جو مختلف حماقتوں کی وجہ بن جاتےہیں۔ نیز، اگر دیر تک جاگنا اور کم نیند عادت بن جائے، تو دِل، دورانِ خون، معدے، انتڑیوں کے افعال بھی آہستہ آہستہ متاثر ہونے لگتے ہیں۔

یاد رہے، جب ہم گہری اور بَھرپور نیند لیتے ہیں، تو ہمارے جسم سے ایک مخصوص ہارمون کا اخراج ہوتا ہے، جو کھانے پینے کی طلب کم کر دیتا ہے۔ اگر اس ہارمون کے اخراج میں مداخلت یا رکاوٹ ہوجائے، تو ہم بہت جلد بھوک محسوس کرنے لگتے ہیں۔ سو، جب رات کی نیند پوری نہ ہو، تو بیش تر افراد بار بار کچھ نہ کچھ کھاتے پیتے رہتے ہیں، جس کا خمیازہ موٹاپے کی صورت بھی بھگتنا پڑتا ہے،لہٰذا خود کو توانا اور چست رکھنے کے لیے رات میں متواتر سات گھنٹے تک سویا جائے۔

(شاہین ولی شاد)