رشی کپور نے کینسر سے متعلق افواہوں کی تردید کردی

October 08, 2018

بالی ووڈ کے نامور اداکار رشی کپورکچھ روز قبل علاج کے لیے امریکا گئے تھے جس کے بعد سےمیڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ انہوں نے اپنی بیماری سے متعلق مکمل طور پر خاموشی اختیار کر لی تھی اور اہل خانہ کو بھی اپنی بیماری کے حوالے سے کچھ بھی میڈیا کو بتانے سے منع کردیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اداکار رشی کپور نے اپنےٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو جاری کی ہےاورساتھ ہی لکھا ہے کہ وہ اس وقت نیویارک کے علاقے مینہٹن میں موجود ہیں اور ’نہایت کیئر فری‘ (لاپرواہ) انداز میں اپنے ساتھی اور پرانے دوست انوپم کھیر کے ساتھ گھوم رہے ہیں ۔


رشی کپور کا یہ ویڈیو جاری کرنے کا مقصد ان لوگوں کو جواب دینا ہے کہ ’وہ بلکل صحت مند ہیں‘ جو اُن سے متعلق یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ ویڈیو دیکھنے کے بعد ان کے مداحوں کا کہنا ہے کہ رشی کپور کو تندرست اور صحت مند دیکھ کر بے حد خوشی ہو رہی ہے اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ وہ جس بیماری کا بھی شکار ہیں جلد ٹھیک ہوجائیں۔

کچھ روز قبل رشی کپور کےبڑے بھائی اوراداکارہ کرینہ کپور کے والد ’رندھیر کپور‘ نے بھی رشی کپور کے کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ابھی نہیں معلوم کہ ان کے بھائی کو کیا بیماری ہے، وہ امریکا اسی لیے گئے ہیں کہ وہاں ان کا معائنہ ہو، اس کے بعد ہی یہ پتہ چل سکے گا کہ انہیں کیا بیماری ہے۔ انہوں نے مزید کہاتھا کہ ابھی رشی کپورکو خود بھی نہیں معلوم کہ وہ کس بیماری کا شکار ہیں۔

اداکار رشی کپور کی یہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعدان کے کچھ مداحوں نےبجائے اُن سے والدہ کے انتقال پر افسوس کرنے کے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ وہ اپنی والدہ (کرشنا راج) کی آخری رسومات میں شریک نہیں ہوئےجبکہ کچھ کچھ ٹوئٹر صارفین کا کہنا ہے کہ رشی کپور کے شریک نہ ہونے کی کچھ ذاتی وجوہات بھی ہوسکتی ہیں، ان کے حوالے سے کوئی بھی رائے دینے میں جلدی نہ کی جائے۔


واضح رہے کچھ روز قبل رشی کپور کی جانب سے ایک ٹوئٹ کیا گیا تھا جس میں انہوں نے لکھاکہ وہ کچھ عرصے کے لیے کام سے چھٹی لے کر علاج کے لیے امریکہ جا رہے ہیں جبکہ پریشانی کی کوئی بات نہیں اور اس بارے میں غلط افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے چاہنے والوں کی دعاؤں کے ساتھ جلد واپس لوٹ کر آئیں گے۔