مفت درسی کتب کی چھپائی کے ٹھیکے من پسند پبلشرز کو دینے کا انکشاف

October 18, 2018

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے پہلی تا میٹرک مفت کتابوں کی چھپائی کے ٹھیکے من پسند پبلیشرز کو دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ تمام ٹھیکےایسے وقت دیئے گئے ہیں جب چیئرمین بورڈ کی تعیناتی پر بھی قانونی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ جنگ کو معلوم ہوا ہے کہ ٹھیکے دینے کے لیئے مخصوص شرائط مقرر کی گئیں جس کے تحت پرنٹر کو بورڈ کے کام کرنے کا کم سے کم تین سال کا تجربہ اور اپنا ذاتی پریس ہونا لازمی ہو، اس شرط کی وجہ سے ملکی اور غیرملکی دیگر صوبوں سے پنجاب کے پبلشربھی ٹھیکے دینے کے عمل میں شامل نہیں ہو سکے اور چند منطورنظر پبلشرز کو ایک ارب روپے سے زائد درسی کتب کی چھپائی کا ٹھیکہ دے دیا گیا، رواں سال ایک پبلشر کو 70 کروڑ روپے سے زائد کا کام دیا گیا، چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا عدالتی اسٹے بھی ختم ہوچکا ہے تاہم وہ اس کے باوجود اپنے عہدے پر کام کر رہے ہیں اور صوبائی حکومت اس عہدے پر میرت پر نیا چیئرمین تعینات نہیں کرسکی ہے۔ جنگ نے سکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز کو متعدد بار فون کیا مگر انھوں نے جواب نہیں دیا۔