’شہباز کو پکڑنے پر ڈی جی نیب کی ڈگری پر سوال اٹھا‘

November 11, 2018

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے جیسے ہی شہباز شریف کو گرفتار کیا،ان کی ڈگری پر سوالات اٹھادیے گئے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نےاستفسار کیا کہ ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری جعلی تھی تو سابق حکومت نے کارروائی کیوں نہیں کی؟

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا فیصلہ ہے کہ نواز شریف کے فیصلوں پر چیک کے لیے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین نہیں بنانا، اپوزیشن سے ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین آنا تو بلاول کو بنادیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کی سربراہی دی تو وہ اپنے بھائی نواز شریف کی کرپشن کی تحقیقات کریں گے؟ اور کیا وہ جیل میں بیٹھ کر اجلاس کی صدارت کریں گے؟ ہم معزز اراکین کو اجلاس میں شرکت کےلئے جیل نہیں بھیج سکتے ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اصولی طور پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کی سربراہی ہمارے پاس ہونی چاہیے اور خورشیدشاہ کس کے ساتھ ہیں یہ تو پیپلز پارٹی والوں کو بھی نہیں پتا۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہاکہ غریب اور مستحق افراد کو بہتر زندگی دینا ہی وزیراعظم کا مشن ہے، اپوزیشن کا ایجنڈا ذاتی ہے، خود وزیراعظم بننا اور چھوٹے بھائی کو وزیراعلیٰ بنا دینا، عمران خان کا ایجنڈا نہیں، پی ٹی آئی اور اپوزیشن کی سیاست میں یہی بنیادی فرق ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پارٹی میں کوئی بحران پیدا ہوا ہے، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کی جہانگیر ترین کو گورنر پنجاب کی شکایت لگانے کی ویڈیو پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے موٹے اختلافات رہتے ہیں لیکن اسے بڑا مسئلہ نہیں کہہ سکتے، اسپیکر یا وزیراعلیٰ ہو، وہ پارٹی ورکرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں صرف ایک لیڈر ہے اور وہ عمران خان ہیں، وہ جو بات کریں گے وہی حتمی ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عرصے تک کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے، پہلی مرتبہ مولانا فضل الرحمٰن کسی حکومت کا حصہ نہیں، وہ حکومت میں ہوتے ہیں تو سب اچھا ہوتا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا 84 فیصد قرضہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں کے ذمہ ہے، ہمارا سب سے بڑا امتحان ادائیگیوں کا بحران تھا، جو ختم ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک مربوط پالیسی کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ملکی وقار بحال کرنا ہی ہماری حکومت کا بیانیہ ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جشن عید میلادالنبی کے سلسلے میں ملک کے بڑے شہروں میں تقریبات منعقد ہوں گی اور 12 ربیع الاول کانفرنس کا افتتاح خود وزیراعظم عمران خان کریں گے، امام کعبہ، مفتی اعظم جامعہ اظہرسمیت مسلم دنیا کی اعلیٰ مذہبی شخصیات شریک ہوں گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جشن میلاد ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے کیلیے پہلا قدم ہوگا، اقلیتوں کو تحفظ فراہم کئے بغیر مدینہ کی ریاست تشکیل نہیں پا سکتی۔