جمال خشوگی کا گلا گھونٹا گیا اور جسم کے ٹکڑے کرکے تیزاب میں ڈال دیئے

November 13, 2018

لندن (نیوز ڈیسک) کہا جاتا ہے کہ گزشتہ ماہ استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں داخل ہونے کے بعد سعودی صحافی جمال خشوگی کا گلا گھونٹا گیا۔ اس کے جسم کے ٹکڑے کئے گئے اور تیزاب میں بھگوئے گئے۔ برطانوی اخبار مرر کے مطابق سعودی صحافی نے اپنی جان کی اپیل کی تھی اور تشدد کرنے والوں کو بتایا تھا کہ اس کا گلا گھٹ رہا ہے، یہ اس کے آخری الفاظ تھے۔ سعودی عرب نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی موت لڑائی کا نتیجہ تھی۔ تاہم ترک حکام کو یقین ہے کہ اس پر تشدد کیا گیا اور جسم کے ٹکڑے کئے گئے۔ اپنے آخری الفاظ میں اس نے اپنی زندگی کی بھیک مانگی تھی، اس نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ اس کا گلا گھٹ رہا ہے، اس کے سر پر سے تھیلا اتارو۔ یہ انکشاف الجزیرہ نے کیا ہے، ترک صدر کے مطابق59سالہ صحافی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ برطانیہ اور امریکہ کے علاوہ جرمنی، فرانس اور سعودی عرب کو دی گئی ہیں اور انہوں نے اس کی سماعت کی ہے۔ وہ اس بارے میں اس کی موت سے قبل جانتے تھے۔ جمال خشوگی امریکہ میں رہتا تھا اور واشنگٹن پوسٹ میں کام کرتا تھا۔ وہ ایک معروف سیاسی تبصرہ نگار تھا اور مختلف ٹی وی چینلز پر پیش ہوچکا تھا جس میں بی بی سی اور الجزیرہ شامل ہیں۔ سعودی عرب نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اس کے قتل کے منصوبے میں براہ راست ملوث تھے جن کا وہ بڑا ناقد تھا۔