چیئرمین سینیٹ عوامی ووٹ سے نہیں آئے، فواد

November 16, 2018

اسلام آباد (ایجنسیاں)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ کیا میں گذشتہ 10سالوں میں بلوچستان کے لئے جاری ہونے والے اربوں روپے کے فنڈز کا حساب مانگنے، اربوں روپے کی لاگت سے 1600 کیمروں کا ناکارہ سسٹم لگانے کی نشاندہی اورکرپشن پر احتساب کی بات کرنے پرمعافی مانگوں‘ سینیٹ میں مشاہد اللہ نے وزیراعظم اور میرے خلاف جو غلیظ زبان استعمال کی ہے کیا اس پر معافی نہیں بنتی‘میرے بارے میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی رولنگ پر کابینہ مطمئن نہیں ہے‘رولنگ افسوسناک ہے ‘وزیراعظم نے کہہ دیا ہے کسی کو وزراء کی تضحیک کا حق نہیں‘منتخب ہو کر آیا ہوں ٗ مجھے لاکھوں لوگوں نے ووٹ دئیے ہیں‘ چیئرمین سینیٹ عوامی ووٹ سے منتخب ہو کر نہیں آئے ٗاگر چیئرمین سینیٹ ایوان میں توازن نہیں لا سکتے تو پھر حکومت بھی اپنا لائحہ عمل بنائے گی۔ جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر کوئی بھی مطمئن نہیں ٗاگر ہم غریب کی بات کریں تو معافی مانگنی چاہیے ۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ کس طرح بابا فرید کی زمین بیچ کر کھا گئے ہم پوچھیں تو ہم معافی مانگنی چاہیے‘اگرچیئرمین سینٹ وفاقی وزراء کے بغیر ہاؤس چلانا چاہتے ہیں تو کوئی بات نہیں‘وفاقی حکومت نے پرویز خٹک کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اس معاملے کو دیکھے گی، ورنہ اس طرح سے معاملات نہیں چل سکتے۔