پاکستان کا بجلی مہنگی، روپیہ سستا، ٹیکس بڑھانے سے انکار، آئی ایم ایف سے مذاکرات کا دور بے نتیجہ

November 21, 2018

راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط ماننے سے انکار کر تے ہوئے روپے کی قدر میں مزید کمی،ٹیکس شرح بڑھانے اور بجلی مزید مہنگی کرنے کی تجاویز مسترد کر دی گئیں،فریقین اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے،پاکستان نے چین سےمالی معاونت کی تفصیلات بھی دینے سے انکارکردیا۔ بیل آؤٹ پیکیج کیلئے پاکستان اور انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کے درمیان مذاکرات کا دور بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوا۔وزیر خزانہ اسد عمر اور آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ہیرلڈ فنگر کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ نے بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران پاکستان اور آئی ایم ایف اپنے اپنے نکات اور موقف پر ڈٹے رہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ روز رکھی جانے والی کڑی شرائط پر وزارت خزانہ نے تحفظات کااظہار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان اس معاملے پر ڈٹ گئے ہیں اور انہوں نے اسد عمر کو کڑی شرائط نہ ماننے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ 6سے 8ارب ڈالرز کے بیل آئوٹ پیکج پر بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی اور ہیرالڈ فنگر کی سربراہی میں آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ سے روانہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے چین سے ہونے والی مالی معاونت کی تفصیلات دینے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ ماننے سے صاف انکار کردیا ہے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ ڈالر کی قدر میں مذید اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔ آئی ایم ایف وفد22نومبر کو اپنی حتمی سفارشات پاکستان کے حوالے کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ مذاکرات کا آئندہ دور جنوری میں ہو گا اور آئی ایم ایف اور پاکستان پُر امید ہیں کہ اگلے سال 15 جنوری سے قبل کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ آئی ایم ایف کے وفد کے دورہ پاکستان کے اختتام پر وزیرِ خزانہ اسد عمر نے وزیرِ اعظم عمران خان کو بریفنگ دی اور آئی ایم ایف سے ملاقاتوں اور اب تک ہونے والی پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم کووزیرِ خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ کوشش ہے کہ دوطرفہ معاملات اس انداز میں طے پائیں کہ معیشت پر ان کے مثبت نتائج مرتب ہوں اور عوام مشکلات کا شکار نہ ہوں۔