امارات : مسجد سے سینڈل چوری کرنے والے کو 3 سال قید

November 27, 2018

ابو ظہبی کی نے مسجد سے جوتے چرانے کے جرم میں ایک شخص کو تین سال قید اور ملک بدری کی سزا سنائی ،اپیل کورٹ نے سزا میں تخفیف کرتے ہوئے سزا ایک ماہ جیل کردی۔ جوتے چوری کرنے والے کا تعلق ایشیائی ملک سے ہے۔ متاثرہ شخص نے سینڈل کو مہنگی قرار دیتے ہوئے اس کی قیمت25600روپے(700درہم) بتائی۔

خلیجی اخبار کے مطابق متاثرہ شخص نے پولیس کوشکایت درج کرائی کہ اس کے سینڈل اس وقت مسجد کے باہر سے چوری ہوئے جب وہ نماز کی ادائیگی میں مصروف تھا۔یہ مسجد اڈناک پٹرول اسٹیشن کے قریب گھنٹوٹ علاقے میں واقع ہے ۔

ابو ظہبی پولیس نے لاپتہ سینڈل پر تحقیقات کی اور علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کے بعد مشتبہ کی شناخت کا سراغ لگایا گیا۔

تفتیش کے دوران مشتبہ ایشیائی شخص نے جرم کا اعتراف کیا لیکن اپنے دفاع میں دعویٰ کیا کہ یہ ایک غلطی تھی ۔ انہیں3 سالہ جیل اور ملک بدری کی سزا سنائی گئی ،اپیل کورٹ نے مجرم پر رحم کھاتے ہوئے اس سزا کو معطل کرتے ہوئے صرف ایک ماہ کی قید کی سزا سنائی۔

چوری کے معاملات میں متحدہ عرب امارات کے پینل کوڈ کے آرٹیکل 389 میں کہا گیا کہ ذیل صورتوں میں سے کم از کم سزا یک سال ہوگی جن میں عبادت کی جگہیں، آباد شدہ علاقے یاان سے ملحقہ،نقل و حمل، اسٹیشن، بندرگاہ یا ہوائی اڈہ ، مالک کی رضامندی کے بغیر باڑ پر چڑھنے،اسے توڑنے اور نقل یا اصلی چابیاں استعمال کرنے، جعلی سرکاری عہدیدار بننے یانقل وحمل کےلئے استعمال ہونے والے مویشی یاجانور شامل ہیں۔

متحدہ عرب امارت میں نو ایسے قوانین ہیں جن کی حادثاتی خلاف ورزی مشکلات میں ڈال دیتی ہے، بے خبری قانون کی خلاف ورزی کی معذرت کا نعم البدل نہیں لہٰذا بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔

بغیر زیبرا کراسنگ،میٹروپل اور اسٹیشن کے گلی پار کرنے پر چار سو درہم جرمانہ ہے،بغیر کسی کی اجازت تصاویر لینے پر ڈیڑھ سے دولاکھ درہم جرمانہ اور جیل کی سزا ہے۔

اسی طرح کسی کو گالی یا بے ہودہ ایس ایم ایس بھیجنا جیل اور ملک بدری کی سزا ہے،کسی کومعنی خیز ہاتھ کااشارہ قانونی مشکلات پیدا کرسکتا ہے،عوامی مقام یا کسی کی عمارت کے سامنے کار دھونا جرم ہے، نیز گندگی پھیلانا یا سگریٹ کے ٹوٹے پھینکنا بھی جرم ہے،چیک کا باؤنس ہوجانا،آن لائن خیراتی فنڈز اکٹھا کرنا اورکسی کے رازوں کا اشتراک کرنا بھی جرم ہے۔