بلوچستان میں ایڈز کےمریضوں میں اضافہ

November 30, 2018

بلوچستان میں ایڈز کےمریضوں کی تعداد پانچ ہزارتک پہنچ گئی ہے، مختلف جیلوں میں 71قیدیوں میں ایڈز کامرض پایاگیاہے جبکہ کوئٹہ میں دس خواجہ سراؤں میں ایڈز کےوائرس کاانکشاف ہوا ہے،صوبے میں ایڈز کے مریضوں میں 26 بچے شامل ہیں۔

صوبائی مینیجرایڈزکنٹرول پروگرام ڈاکٹرافضل خان زرکون نے کوئٹہ میں دیگر متعلقہ حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں ایڈز کےمریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، مریضوں کی تعداد پانچ ہزارتک پہنچ گئی ہے، بلوچستان ایڈزکنٹرول پروگرام سےرجسٹرڈ مریضوں کی تعدادایک ہزار334ہےجن میں سے 911مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایڈز کےمریضوں میں سےایک ہزار33مریض کوئٹہ جبکہ 301 تربت میں ر جسٹرڈہیں اس کے علاوہ قلعہ سیف اللہ،ژوب،شیرانی،گوادر،لورالائی،لسبیلہ،نوشکی،قلعہ عبداللہ اورپشین میں بھی ایڈزکےکیسزرپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈاکٹرافضل زرکون نے بتایاکہ کوئٹہ،گڈانی،تربت اوردیگرجیلوں میں چارہزار سے زائد مریضوں کاایچ آئی وی ٹیسٹ کیاگیا،ان میں سے 71قیدیوں میں ایڈز کامرض پایاگیاہے۔

انہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں ایڈز کاشکار ہوکرمرنےوالےمریضوں کی تعداد 231ہے،اس کے علاوہ کوئٹہ میں خواجہ سراوں کاایچ آئی وی ٹیسٹ بھی کیاگیاہے، دس خواجہ سراوں میں ایڈز کےوائرس کاانکشاف ہوا ہے۔

ڈاکٹرافضل زرکون نے بتایا کہ کوئٹہ اورتربت میں ایڈز کےطبی مراکز قائم کئے گئےہیں، اس کے علاوہ صوبے کے تمام اضلاع میں ایڈز کی سکریننگ کی سہولت مہیاکی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز کےمرض سے بچاو کےلئے آگہی اور احتیاطی تدابیراختیار کرنےکی ضرورت ہے، ایڈز کےمریض سے نہیں ایڈز کےمرض سے نفرت کی جانی چاہئے اور ایڈز کےمریضوں سے امتیازی سلوگ برتنادرست نہیں ہے۔