سندھ ، اسٹریٹ کرائم کے ملزموں پر دہشت گردی کے مقدمے بنیں گے

December 11, 2018

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہےکہ اسٹریٹ کرائم کے ملزموں پر دہشت گردی کے مقدمے بنائے جائیں گے ، اسٹریٹ کرائم پر 3سے7برس تک سزا ہوگی ، دھماکا خیز مادہ کا روبار ریگولر نہیں ، اس لئے اس کام کو ریگولرائیز کرنے اور سیف سٹی پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جیو ٹریکنگ صرف مدارس کی نہیں ہوگی بلکہ تمام تعلیمی اداروں کی ہوگی جبکہ کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے سرکاری اور نجی اداروں کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی اداروں کی اسکروٹنی لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی ریگولیشن اور انسپیکشن ، ان کا استعمال اور نصاب کی بھی اسکروٹنی ہونی چاہیے اور ہم نے اس بات کی بھی اسکروٹنی کی ہے کہ تعلیمی ادارے کہاں سے فنڈ لیتے ہیں اور ان کا کہاں پر استعمال کرتے ہیں اور کتنے غیر ملکی طلباء کا اندراج ہے۔ نصاب میں ملک کیخلاف یا دہشتگردی کے حق میں کسی بھی طرح کا کوئی مواد شامل نہیں ہونا چاہیے ۔ دوسری جانب اجلا س کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برا ئے اطلاعات و قا نو ن اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نےکہا کہ مو ٹر سا ئیکلو ں میں ٹریکرز نصب کئے جا ئیں گے، جلد ہی مو با ئل فو ن کی رجسٹریشن کا عمل بھی شرو ع کیا جا ئے گا، سندھ حکومت اور ادا رو ں کی کا وشو ں کی بدو لت سندھ میں امن قائم ہوا اور بڑ ے گھنا ؤ نے جرا ئم ختم کر دیئے اور اب اسٹریٹ کرا ئم بھی ختم کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ ہائوس میں سندھ ایپکس کمیٹی کا 23؍ ویں اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایو ں عزیز، چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ، صوبائی وزیر ورکس سید ناصر شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید، آئی جی پولیس سندھ ڈاکٹر کلیم ، وزیرا علیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو، سیکرٹری داخلہ قاضی کبیراحمد ، پروسیکوٹر جنرل سندھ ،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے صوبائی سربراہان نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہے لیکن تین واقعات قائدآباد لانڈھی میں دھماکا، چائنیز قونصلیٹ پر حملہ اور گلستان جوہر میلاد کی محفل میں دھماکا بہت افسوسناک تھے، ہم سب کو سیکورٹی پر خصوصی توجہ دینی ہے۔کمیٹی نے 22ویں اجلاس کے منٹس منظور کیے۔ سیکرٹری داخلہ قاضی کبیر احمدنے بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن اور دیگر سرکاری و غیرسرکاری اداروں کی مانیٹرنگ کیلئے ورکنگ گروپ قائم ہو چکا اور مدارس و دیگر سرکاری تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ تین چیزوں پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا کہ فنڈنگ کے ذرائع ، اس کا استعمال اور بیرون ممالک کے طلباءکی اسنادکیا ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جیو ٹریکنگ صرف مدارس کی نہیں ہوگی بلکہ تمام تعلیمی اداروں کی ہوگی۔