میں اک عورت

January 16, 2019

زرقا مفتی

میں کرچی کرچی

میں ریزہ ریزہ

میں مٹی میں دھول

میں خاک ببول

کیوں مانگتی رہتی ہوں

تم سے اپنا حق

کیوں ٹوٹتی رہتی ہوں

میں یوں ہی پل پل

کیوں بولتی رہتی ہوں

میں یوں ہی ناحق

کوئی مجھے سمجھائے

کوئی مجھے بتلائے

میں اِک عورت

کیا میرا حق

کیا میرا مول