ججز ضابطہ اخلاق میں رہتے ہوئے عوامی مسائل حل کرنیکی کوشش کی، ثاقب نثار

January 18, 2019

اسلام آباد(جنگ نیوز ) چیف جسٹس پاکستان کے منصب سے سبکدوش ہونے والے جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انہوں نے آئین میں تعین کردہ حق زندگی، تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی اور ججز کے ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے کام کیا، جج کی زندگی میں ڈر کی کوئی گنجائش نہیں، عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے۔ جمعرات کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی مدت ملازمت پوری ہونے پر سپریم کورٹ میں ان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں عدالتِ عظمی کے 17 میں سے 16 جج صاحبان نے شرکت کی۔فل کورٹ ریفرنس سے چیف جسٹس پاکستان کے منصب پر بیٹھنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ اور سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی خطاب کیا۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے بطور چیف جسٹس پاکستان فل کورٹ ریفرنس سے اپنے آخری خطاب میں عدالتِ عظمی کے اہم فیصلوں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اس عدالت نے کئی معرکتہ الآرا فیصلے دیئے، سب سے پہلے گلگت بلتستان کا فیصلہ ہے، دوسرا مسئلہ عدالت نے آبادی میں اضافے کا اٹھایا، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا۔